میرے پیارے بڑے بھائی ڈاکٹر پریم کمار وانکوانی کو اس دارِفانی سے گزرے ایک سال بیتنے کو آیا ہے، اس دوران سال کا کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب وانکوانی خاندان نے انکی کمی محسوس نہ کی ہو۔ہمارے والد محترم ڈاکٹر سیتل داس کے بعد ڈاکٹر پریم کمار وہ عظیم شخصیت تھے جنہوں نے ہمیں انگلی پکڑ کر چلنا سکھایا، جنہوں نے ہمیں عملی طور پر بتایا کہ انسان کو اصل سکون انسانیت کی خدمت کرکے ملتا ہے، آج ہولی کا تہوار ہو یا سالِ نو کی خوشیاں، ہم اپنے آپ کوپیارے بھائی کے بغیر ادھورا سا محسوس کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وانکوانی پریوار نے فیصلہ کیا کہ ہم اپنے مہان بھائی کی یاد میں اپنے آبائی علاقے میں پریم نگر کے نام سے ایک ایسا عظیم الشان فلاحی پروجیکٹ شروع کریں گے جس کے دروازے معاشرے کے ہر دُکھی انسان کے لئے کھلے ہوں،جہاں دنیا کی پریشانیوں میں مبتلاانسان پناہ حاصل کرسکے،پریم نگر میں کسی قسم کی مذہبی، لسانی اور قومیتی تفریق کو پروان نہ چڑھایا جائے۔سب سے پہلا ہدف ہم نے اپنے آبائی گائوں اسلام کوٹ میں ذاتی خرچ سے کم از کم سو ایکڑ زمین کا مقرر کیا، نیت نیک ہو تو خدا اپنے بندوں کیلئے خود آسانیاں پیدا کرتا ہے،اس پر ہمارا یقین مزید پختہ ہوا جب وانکوانی پریوار نے ایک سال کے اندر110ایکڑ زمین خرید کر اپنے بڑے بھائی کی آتما کو شانتی پہنچانے کیلئے پریم نگر کے نام کردی ۔ وانکوانی پریوار کے بچے ایس او ایس ویلج جامشورو کی کارکردگی سے بہت متاثر تھے، ہماری یہ دِلی خواہش تھی کہ پریم نگر کی شروعات ایس او ایس ویلج قائم کرکے کی جائے، آج مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ پریم نگر کا پہلا فلاحی پروجیکٹ ایس او ایس چلڈرن ویلیج کے تعاون سے شروع ہونے جارہا ہے، اس حوالے سے پریزیڈنٹ ایس او ایس چلڈرن ویلج سندھ سینیٹر جاوید جبار اور ایکس پریزیڈنٹ یعقوب زمیندار نے رواں ہفتے باضابطہ طور پر مفاہمتی یاداشت کی دستاویزات (ایم او یو)پر دستخط کردئیے ہیں، میں شکرگزار ہوں ایس او ایس ویلج کی پوری ٹیم کا جنہوں نے پریم نگر کا دورہ کیا اور ہمارے خدمتِ انسانیت کے وژن کو سراہتے ہوئے عملی تعاون فراہم کیا۔کہا جاتا ہے کہ ایمرجنسی کی علامت ایس او ایس کا سب سے پہلا استعمال جرمن حکومت نے 1905 میں مورس کوڈ کے تین نقطے، تین ڈیش اور تین نقطوں پر مبنی ریڈیو ریگولیشن کے طور پر متعارف کرایا تھا،آج بھی بیشترسمندری جہاز مشکل وقت میں مدد مانگنے کیلئے مورس کوڈز کا استعمال کرتے ہیں۔ایس او ایس ویلج ایک عالمی فلاحی ادارہ ہے جو گزشتہ سات دہائیوں سے دنیا بھر میں متحرک ہے، دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاریوں کے بعددنیا میں بچوں کی ایک کثیر تعداد ماں باپ جیسے شفیق رشتوں سے محروم ہو گئی تھی،تاہم انسانی تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ جب بھی عالمی سطح پر کوئی بھی بڑا المیہ رونما ہوا، اس کے بعد پیدا ہونے والے اثرات سے بچنے کے لئے خداایسے چند لوگوں کومنتخب کر لیتا ہے جواپنی زندگیاں انسانی خدمت کیلئے وقف کر دیتے ہیں ۔جنگ عظیم دوئم کے بعد آسٹریا کے ایک عظیم سماجی کارکن ہرمن جمینر نے 1949 میں یتیم اور بے سہارا بچوں کے لئے ایس او ایس ویلج کی بنیاد رکھی،آج 73سال گزر نے کے بعد اس عظیم ادارے نے اپنی فلاحی سرگرمیوں کا دا ئرہ کار دنیا بھر میں پھیلا دیا ہے۔ایس او ایس چلڈرن ویلج کا فلاحی شعبے میں کام کرنے کا طریقہ کار اس امر کی عکاسی کرتا ہے کہ فطری طور پر بچے ماں سے زیادہ انس رکھتے ہیں اور ایک عورت کے دل میں خدا نے قدرتی طور پر ممتا کے جذبات رکھے ہیں، ان عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ادارہ بے سہارا خواتین اور یتیم بچوں کیلئے گھر، تعلیم و تربیت، اورایک اچھے پر امن ماحول کی فراہمی یقینی بناتا ہے، یہاں ہر دس یتیم بچوں کیلئے ایک بیوہ اوربے سہارا خاتون پرورش کی ذمہ داری پوری کرتی ہے ، اس ادارے کے توسط سے معاشرے کے یہ دھتکارے ہوئے افراد ایک اچھے اور ذمہ دار شہری ہونے کے ساتھ ساتھ انسانیت کا درد رکھنے والے اچھے انسان بننے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ پاکستان میں ایس او ایس چلڈرن ویلج کی بنیاد لاہور کی ایک سماجی خاتون مسز ثریا انور نے1975میں رکھی، اس وقت کی پنجاب حکومت نے دس ایکڑ پر محیط زمین اس فلاحی ادارے کے قیام کیلئے مختص کی، عمارت کی تعمیر اور دیگر اخراجات کیلئے ایس او ایس ڈنمارک اور ناروے نے فنڈز فراہم کئے، آج پاکستان کے مختلف علاقوں میں ایس او ایس چلڈرن ویلیجز کی 17 برانچ قائم ہیں۔ پریم نگر میں ایس او ایس چلڈرن ویلیج قائم کرکےابتدائی طور پر کم از کم پانچ سوبے سہارا یتیم بچوں کی کفالت کی ذمہ داری کا ہدف مقرر کرلیاگیا ہے، مجھےیقین ہے کہ ایس او ایس ویلج پریم نگر نہ صرف پاکستان کا سب سے بڑا اور شاندار ویلج بن کر ابھرے گا بلکہ عالمی برادری کی نظر میں پاکستان کا نام روشن کرے گا، ہم یہاں عالمی معیار کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کیلئے پُرعزم ہیں۔ میری دعا ہے کہ مالک ہر انسان کو دوسرے انسان کی تکلیف محسوس کرنے کی توفیق عطاء فرمائے اور ہمیں اپنے نیک مقصد میں کامیاب کرے!
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)