سانحہ پشاور کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں مجلس وحدت المسلمین، شیعہ علماء کونسل اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تحت احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں، مظاہرین نے ذمہ داران کی گرفتاری اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ملتان میں ایم ڈبلیو ایم اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے درگاہ شاہ شمس سے گھنٹہ گھر چوک تک ریلی نکالی۔
فیصل آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی جبکہ شیعہ علماء کونسل نے ضلع کونسل چوک میں مظاہرہ اور کچہری چوک تک ریلی نکالی۔
گوجرانوالہ میں سانحہ پشاور کے خلاف احتجاج اور شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، مظاہرین نے اللّٰہ والا چوک پر دھرنا بھی دیا۔
بہاولپور میں محلہ چاہ فتح خان سے فرید گیٹ تک اور بہاولنگر میں مرکزی امام بار گاہ سے رفیق شاہ چوک تک ریلی نکالی گئی۔
منڈی بہاءالدین، ڈی جی خان، چکوال، حافظ آباد، چنیوٹ سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔
حیدرآباد میں پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں۔
گھوٹکی، ٹنڈومحمدخان، ٹنڈوالہ یار، ٹھٹھہ، لاڑکانہ، سجاول، پڈعیدن سمیت سندھ کے مختلف شہروں جبکہ حب میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
سانحہ پشاور کے خلاف اسکردو میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، انجمن امامیہ اسکردو کی جانب سے امامیہ جامع مسجد سے یادگار شہداء تک ریلی نکالی گئی۔
اسلام آباد پریس کلب کے باہر ایم ڈبلیو ایم کا احتجاج، کراچی میں شیعہ علماء کونسل نے ریلی نکالی جبکہ پشاور میں شہدا کے لواحقین نے مظاہرہ کیا۔