موجودہ سیاسی گہما گہمی کے دوران حکومتی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ، سابق وزیرِ اعظم چوہدری شجاعت حسین اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین، سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان آج اہم ملاقات ہونے جا رہی ہے۔
چوہدری شجاعت حسین نے گزشتہ روز اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے اُن کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی تھی۔
چوہدری شجاعت حسین اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے لیے پہنچے تو ان کے ہمراہ چوہدری سالک بھی موجود تھے۔
ملاقات کے اختتام پر مولانا فضل الرحمٰن نے چوہدری شجاعت حسین کو رخصت کیا۔
اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کے تناظر میں ان ملاقاتوں کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
اپوزیشن کی قیادت نے میڈیا سے گفتگو میں تحریکِ عدم اعتماد کامیاب کرانے کے لیے ایوان میں 172 سے زائد ارکان لانے کا دعویٰ کیا ہے۔
اس سے قبل اپوزیشن کی تینوں بڑی جماعتیں باری باری ق لیگی قیادت سے ملاقاتیں کر چکی ہیں اور عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے لیے ووٹ مانگ چکی ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان بھی چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہٰی سے لاہور میں جا کر مل چکے ہیں۔