وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مسلم لیگ ق کے وفد کی ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی ہے، جس میں موجودہ صورتِ حال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
مسلم لیگ ق کا وفد پارلیمنٹ لاجز میں امین الحق کی رہائش گاہ پر پہنچا۔
وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے ق لیگ کے وفد کا استقبال کیا۔
ق لیگ کے وفد میں مونس الہٰی اور طارق بشیر چیمہ شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں تحریکِ عدم اعتماد سے متعلق مشاورت کی گئی۔
اتحادیوں نے تمام معاملات میں ایک دوسرے سے رابطے میں رہنے پر اتفاق بھی کیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقات کے دوران اتحادیوں نے اتفاق کیا کہ ہمیں اپنے سیاسی فیصلے سوچ سمجھ کر کرنے چاہئیں۔
’’حکومت کے اپنے ہی اراکین اس سے نالاں ہیں‘‘
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران ہونے والی گفتگو میں کہا گیا کہ حکومت کے اپنے ہی اراکین اس سے نالاں ہیں۔
ذرائع کے مطابق ق لیگی رہنماؤں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کے اپنے اراکین کو ابھی تک راضی نہیں کیا گیا، حکومت کو تاخیر سے فیصلے کرنے سے نقصان ہو رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے وقد نے ق لیگی رہنماؤں کو کل کی وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات سے متعلق بھی آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگی رہنماؤں سے گفتگو کے دوران ایم کیوایم کے رہنماؤں کا مؤقف تھا کہ بطور اتحادی ہم سے کیے گئے وعدے آج تک پورے نہیں کیے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم نے تمام تر تحفظات کے باوجود حکومت کا ہر موقع پر ساتھ دیا ہے۔
’’اپوزیشن کے دعوے سچ ہوئے تو اتحادیوں کو بھی منہ کی کھانی پڑیگی‘‘
ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ اپوزیشن کے دعوے سچ ثابت ہو گئے تو اتحادیوں کو بھی منہ کی کھانی پڑے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اتحادیوں نے گفتگو کے دوران یہ بھی کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی تحریک کی کامیابی کا انحصار حکومت کے ناراض اراکین پر ہے۔