وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کپتان کے دام میں آگئی ہے، اب دیکھیں ان کے ساتھ ہوتا کیا ہے؟ تحریک عدم اعتماد تو ناکام ہوگی ہی، اپوزیشن کا 2023 کا الیکشن بھی گیا۔
اسلام آباد میں اوورسیز کنونشن سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ آج یہ تھری اسٹوجیز یہ سوچ کر اکٹھے ہوگئے، کہ قوم ان کی کرپشن بھول گئی ہے، عوام کو سمجھ آچکی ہے کہ اگر ان تینوں نے ملک بچانا ہے، تو اس سے بہتر ہے کہ عمران خان کے ساتھ ڈوب جاؤ۔
عمران خان نے مزید کہا کہ وہ 3 سال سے سن سن کر تنگ آگئے تھے کہ حکومت نااہل ہے، سلیکٹڈ ہے، آج گئی، یا کل گئی، لیکن اپوزیشن کا شکریہ، جنہوں نے تحریک انصاف کو پھر سے اکٹھا کردیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا شکریہ کہ انہوں نے لوگوں کو مہنگائی، آلو، ٹماٹر اور پیاز کی قیمتیں بھلادیں، انہوں نے مجھ پر اتنا احسان کیا ہے تو اب میں ان پر تنقید نہیں کروں گا۔
اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد نے میری ساری پارٹی کو کھڑا کردیا
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد نے میری ساری پارٹی کو کھڑا کردیا ہے، سب 27 مارچ کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ 20 سال تک اپنے کارکنوں کو بتاتی رہی کہ آصف علی زرداری سے زیادہ کوئی بھی کرپٹ نہیں ہے، پی پی قیادت نواز شریف کو برا بھلا کہتی رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ فضل الرحمان کو ڈیزل سب سے پہلے ن لیگ نے کہنا شروع کیا تھا، ہم نے نہیں، ن لیگ کے ایک رنگ باز نے فضل الرحمان کا نام ڈیزل رکھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کو ڈیزل اس لیے کہا گیا کہ انہوں نے ڈیزل کی پرمٹ پر پیسے بنائے تھے۔
اپوزیشن قیادت اپنے وقت میں سلیکٹ ہوکر آتی رہی ہے
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کونسی محنت کی ہے؟ اپوزیشن قیادت اپنے وقت میں سلیکٹ ہوکر آتی رہی ہے، یہ غلط فہمی ہے کہ لوگ ان کی کرپشن بھول گئے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف جنرل جیلانی کی چھتوں پر سریے لگاتے لگاتے وزیراعظم بن گئے، آصف زرداری نے جعلی وصیت کا پرچہ دکھا کر اقتدار سنبھالا جبکہ فضل الرحمان 30 سال سے دین بیچ رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی محنت کرکے پیسہ ملک میں لاتے ہیں اور یہ چوری کرکے باہر لے جاتےہیں، یہ لوگ چوری کا پیسہ لندن لے جاتے ہیں اور کسینو میں رات کو جوا کھیلتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 10 سالوں میں 400 ڈرون حملے ہوئے، ان دونوں کو شرم نہیں آئی، جب کوئی امریکیوں کے پیروں میں گرے وہ اسے استعمال کرتے ہیں، یہ گھبراکر صدر اوباما کو مسز اوباما کہہ دیتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو ایک خود دار لیڈر تھا، ذوالفقار بھٹو مسلمانوں کی غیرت کے لیے کھڑا ہوا، وہ کسی کا غلام نہیں تھا، پاکستانیوں کو ان پر فخر تھا۔
اووسیز کو ووٹ کے ساتھ الیکشن لڑنے کا حق بھی ہونا چاہیے
عمران خان نے کہا کہ اووسیز کو ووٹ کے ساتھ الیکشن لڑنے کا حق بھی ہونا چاہیے، ہم چاہتے ہیں سمندر پار پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں، سفیروں کا سب سے بڑا کام سمندر پار پاکستانیوں کی مشکلات حل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں پاکستان کےلیے ریکارڈ کام کیا، دنیا نے مانا پاکستان میں کورونا سے نمٹنے کی سب سے زیادہ اہلیت تھی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ساڑھے 6 ہزار ارب روپے ٹیکس اکٹھا کیا، 8 ہزار ارب روپے سے زیادہ ٹیکس جمع کرکے دکھاؤں گا۔
ساری اپوزیشن کو چیلنج کرتا ہوں
ان کا کہنا تھا کہ ساری اپوزیشن کو چیلنج کرتا ہوں ہر چیز میں تم سے آگے ہیں، ساڑھے تین سال میں جیسی حکومت کی، ملکی تاریخ میں کسی نے نہیں کی، میڈیا، معاشی ماہرین اور سیاسی جماعتوں کو بحث کا چیلنج دیتا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ پی پی کے دور میں آج سے زیادہ مہنگائی تھی، ڈاکوؤں کے ٹولے کو اپنی دکانیں بند ہونے کا ڈر لگا ہوا ہے۔