ڈیرہ غازی خان ( نمائندہ جنگ) غازی یونیورسٹی کے امتحانات کی بار بار تاریخ تبدیل کرنے پر یونیورسٹی کے طلباء وطالبات کو وائس چانسلر کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ، انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی ،طلباء و طالبات کی رجسٹرار سمیت پروفیسرز سے ہتک آمیز رویہ، شدید ہنگامہ آرائی ،وائس چانسلر نے پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق غازی یونیورسٹی کے مختلف مضامین کے امتحانات کی تاریخ قبل ازیں سولہ مئی مقرر کی گئی تھی ، بعد ازاں یونیورسٹی انتظامیہ نے امتحانات کی تاریخ تبدیل کرکے 23مئی مقرر کر دی لیکن 23مئی کے بعد دوبارہ یونیورسٹی انتظامیہ نے امتحانات کا شیڈول پھر تبدیل کر کے یکم جون کو امتحانات مقرر کرنے کا اعلان کیا ، بار بار امتحانات کی تاریخ تبدیل کر نے پر طلبا و طالبات کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو انہوں نے وائس چانسلر کے کمرے کے سامنے احتجاج کیا اور شدید نعرہ بازی کی طلباء و طالبات کا کہنا تھا کہ شیڈول تبدیل ہونے کے بعد یونیورسٹی کے بیشتر طلبا ء وطالبات چھٹیوں پر اپنے گھروں کو چلے گئے ہیں اور ان حالات میں واپس آکر امتحان دینا ناممکن ہے۔مظاہرین طاہر بزدار ، جنید بزدار ، شامی لنڈ ، اسماعیل وڈانی ، آصف وڈانی ، صفدر قیصرانی ، عبدالرحمن ، ذیشان ، سہیل ،مسر ت اور دیگر کا کہنا ہے کہ کچھ طلباء وطالبات گذشتہ امتحان نہیں دے سکے تھے لہذا ان کو بھی شامل کیا جائے اس موقع پر رجسٹراز ڈاکٹر نجیب حیدر ، ڈاکٹر شہزاد ، ڈاکٹر ارشد خان اور ملک الطاف پر مشتمل چار رکنی پروفیسر کی ٹیم نے طلباء و طالبات سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے مذاکرات کی بجائے ہنگامہ آرائی شروع کر دی جس پر وائس چانسلر نے پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر لیا واقعہ کی اطلاع ملنے پر ڈی ایس پی سٹی حافظ خضر زمان ، ایس ایچ او گدائی رانا اقبال سمیت پولیس موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے مظاہرین کو منتشر کر دیا ۔ اس موقع پر قائم مقام وائس چانسلر کمیٹی کے رکن ڈاکٹر شفقت نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بار بار تاریخ تبدیل نہیں کی گئی صرف ایک مرتبہ چند وجوہات کی بنا پر تاریخ تبدیل کر کے 30مئی رکھی گئی اور اگر اس شیڈول پر امتحانات نہ کرائے گئے تو طلباء و طالبات کےتعلیمی سمسٹر کا نقصان ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں چند طلباء کافی عرصہ سے ماحول کو خراب کئے ہوئے ہیں جن کو ہم نے متعدد بار سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ باز نہیں آئے لہذا یونیورسٹی انتظامیہ نے اب فیصلہ کیا ہے کہ شر پسند عناصر کے خلاف کاروائی کی جائیگی ۔