وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سندھ میں گورنر راج کی تجویز کے حق میں نہیں ہوں، سندھ ہاؤس میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ میثاقِ جمہوریت کی روح کے منافی ہے۔
’’کہا جائے گا گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے‘‘
ملتان میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے محافظوں سے پارلیمنٹ کو نقصان پہنچے تو کہا جائے گا کہ گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے۔
انہوں نے بتایا کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہو گا، جس میں ماضی کے تجربات کی روشنی میں اپنانقطۂ نظر پیش کروں گا۔
’’ہر ممبر ضمیر کے مطابق فیصلے کرنے کا پابند ہے‘‘
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہر ممبر باوقار لوگوں کا چنا ہوا ہے، وہ ضمیر کے مطابق اپنے فیصلے کرنے کا پابند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فیصلہ کرنے سے پہلے ان توقعات کو ذہن میں رکھنا ہو گا جو حلقے کے عوام نے آپ سے وابستہ کیں۔
’’90ء کی سیاست دہرائی جا رہی ہے‘‘
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ آج 90ء کی دہائی کی سیاست کو دہرایا جا رہا ہے، اسی طرزِ سیاست کے خلاف میثاقِ جمہوریت لایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میثاقِ جمہوریت میں کچھ اصول طے کیے گئے تھے، سندھ ہاؤس میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ میثاقِ جمہوریت کی روح کے منافی ہے۔
’’اقتدار کی ہوس رکھنے والے اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کریں‘‘
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ان حالات میں غیر یقینی صورتِ حال پیدا کرنا، نہ جمہوریت اور نہ ہی معیشت کے مفاد میں ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اقتدار کی ہوس میں غیر یقینی صورتِ حال پیدا کرنے والوں کو اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کرنی چاہیے۔