پشاور(این این آئی) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں ناصر عباس شیرازی کی سربراہی میں مجلس وحدت المسلمین کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد نے وزیراعلیٰ کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے تجاویز پیش کرتے ہوئے اس سلسلے میں حکومت سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے اور ان کے جائز مطالبات ضوابط کے مطابق پورا کرنے کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں۔ مزید برآں وزیراعلیٰ نے مختلف حساس اضلاع میں امن و امان کی بہتری کیلئے عوام، انتظامیہ اور حکومت کے درمیان موثر رابطے کیلئے منتخب عوامی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی مخلصانہ کاوشوں سے اداروں پر عوام کے اعتماد کو بحال کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں محکمہ پولیس کو بااختیار بنا کر عوام کا خادم بنایاجا رہا ہے اور پراسیکیوشن کے عمل کو بہتر کیا جا رہا ہے ، اس مقصد کیلئے میرٹ پر بھرتیوں اورسیاسی مداخلت کے ساتھ ساتھ پولیس کی پیشہ ورانہ تربیت کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے جو ایک اہم پیش رفت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس وقت ملک حالت جنگ میں ہے کیونکہ دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے کیونکہ سیکورٹی فورسز اور تعلیمی اداروںسمیت سب اس کی زد میں ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اور سیکورٹی فورسز میںدہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف مکمل ہم آہنگی ہے اور اس مقصد کیلئے روزانہ کی بنیاد پر معلومات کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے دیرپا امن کے قیام کیلئے معاشرے کے بااثر طبقات کے کردار کو اہم ترین قرار دیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کے باہمی مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا تا کہ شدت پسندوں کو اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہونے کا موقع نہ مل سکے۔