• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی ڈرون حملہ ملکی سالمیت پر وار،وزیر اعظم کی خاموشی شرمناک ہے، سراج الحق

 پشاور(سٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملہ پاکستان کی سالمیت، آزادی اور خودمختاری پر وار جس پر وزیر اعظم اور مشیر خارجہ کی خاموشی انتہائی شرمناک اور قابل افسوس ہے ، اگر کوئی قریبی رشتہ دار کے گھر بھی جاتا ہے تو پہلے دروازے پر دستک دیتا ہے لیکن ہمارے ملک میں دشمن کی فوجیں داخل ہوتی ہیں اور وزیر اعظم اعلان فرماتے ہیں کہ حملہ کے بعد انہیں اطلاع دی گئی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملی یکجہتی کونسل اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارے ایوانوں میںآج بھی وہ لوگ بیٹھے ہیں جن کے ڈرائینگ رومز میں لینن اور ماوزئے تنگ کی تصاویر لگی ہوئی ہیں، انہوں نے کہاکہ اس ظالمانہ نظام میں اپنے لئے جگہ تلاش کرنا اس ظالمانہ نظام کا حصہ رہنے کے مترادف ہے، انہوں نے کہاکہ ہم بالکل یکسو ہیں اور اس ظالمانہ نظام سے عوام کو چھٹکارا دلانے کےلئے جدوجہد کر رہے ہیں انہوں نے کہاہک دینی قوتوں کو مشترکات کی بنیاد پر اکھٹا ہونے کی ضرورت ہے اس حوالے سے علمائے کرام کی قوت ایسی حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا یہاں ہر عالم ایک لشکر کی حیثیت رکھتا ہے لیکن اس قوت کو منوانے کےلئے علمائے کرائے کو آپس میں متحد ہونے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا اس وقت دنیا کے نقشہ پر مسلم ممالک کی حالت ایسی ہے کہ دل خون کے آنسو روتا ہے، افغانستان سے لیکر عرب ممالک تک بارود کے ڈھیر بن چکے ہیں سعودی عرب، ایران اور پاکستان پر بھی خطرات منڈلا رہے ہیں، ہمارے ملک کی سلامتی اور بقاءداو¿ پر لگی ہوئی ہے، اگر کوئی اپنے رشتہ دار کے گھر بھی جاتا ہے تو پہلے دروازے پر دستک دیتا ہے لیکن ہمارے ملک میں دشمن فوجیں داخل ہوتی ہیں اور ہمارے وزیر اعظم صاحب اعلان فرماتے ہیں کہ ڈرون حملہ کے بعد انہیں اطلاع دی گئی اس سے بڑے شرم کی اور کیا بات ہوگی کہ ہمارے دشمن ہمارے ڈرائینگ روم میں داخل ہوکر ہمیں اطلاع دیتے ہیں کہ جی ہم پہنچ گئے ہیں، سراج الحق نے کہاکہ ملک کے موجودہ حکمرانوں کی موجودگی میں ہمارے نظریاتی اور جغرافیائی حدود محفوظ نہیں، یہ ہمارا ملک ہے اورہم نے ہی اس کی حفاظت کرنی ہے، انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام ملک میں قرآن و سنت کے نظام کا نفاذ چاہتے ہیںاب یہ ہماری صلاحیتوں کا امتحان ہے کہ ہم کس طرح ان خواہشات کو ایک انقلاب اور تبدیلی کا رنگ دینے میں کامیاب ہوتے ہیں 
تازہ ترین