پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آج ہماری فتح کا دن ہے۔
قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔
’’جیت عوام کی، شکست سلیکٹڈ کی ہو گی‘‘
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری تیاری مکمل ہے، 3 سال کی محنت کے بعد آج آرڈر آف ڈے پر عدم اعتماد کی تحریک آ گئی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آگے جا کر جیت عوام کی ہو گی، شکست سیلیکٹڈ کی ہو گی، ہارجیت اللّٰہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم محنت کر رہے ہیں۔
’’آپ دیکھیں گے، ہم کیسے مینیج کرتے ہیں‘‘
صحافی نے چیئرمین پی پی پی سے سوال کیا کہ اگر اسپیکر نے قرار داد نہ لی تو آپ کیا کریں گے؟
بلاول بھٹو زرداری نے جواب دیا کہ آپ دیکھیں گے کہ پھر ہم کیسے مینیج کرتے ہیں۔
پارلیمٹن آمد کے موقع پر ایک صحافی نے سابق صدر، شریک چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری سے سوال کیا کہ ملکی سیاست کا اہم موڑ آ گیا ہے، آپ کیا کہتے ہیں؟
سابق صدر نے جواب دیا کہ میں کہتا ہوں کہ ان شاء اللّٰہ بہتر ہو گا۔
واضح رہے کہ عمران خان وزیرِ اعظم رہیں گے یا نہیں؟ اس حوالے سے فیصلے کی گھڑی آ گئی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن 11 بجے ہو گا، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اجلاس کی صدارت کریں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے 15 نکاتی ایجنڈے میں تحریکِ عدم ا عتماد بھی شامل ہے، تحریک پر اپوزیشن کے 147 ارکان کے دستخط ہیں۔
عدم اعتماد کی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں، انہیں عہدے سے برخاست کر دیا جائے۔