• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میں وزیراعظم رہا تو یہ سب جیل میں ہوں گے، عمران خان



وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت تو معمولی چیز ہے، ان کی جان بھی چلی جائے تو وہ تین چوہوں کو نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم نے آصف زرداری کو سب سے بڑی بیماری، شہباز شریف کو چیری بلاسم شریف اور فضل الرحمان کو ڈیزل کہہ کر مخاطب کیا۔

کمالیہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کا پلان ہے کہ ان کی حکومت ختم کرکے اقتدار میں آکر سب سے پہلے نیب ختم کرے،  سب سے پہلے آصف علی زرداری اور ڈیزل کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،سب سے زیادہ بوٹ پولش کرنے والے شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

 عمران خان نے کہا کہ ان تینوں کی شکلیں دیکھ کر لوگوں کو اتنا خوف آیا کہ یہ لوگ واپس نہ آ جائیں،  اسی وجہ سے لوگ پی ٹی آئی کی طرف واپس آگئے۔

 عمران  خان نے کہا کہ تھری اسٹوجز کا شکریہ جن کی وجہ سے پی ٹی آئی سے ناراض ہونے والے لوگ ہماری طرف واپس آ گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ساری دنیا میں گھوما پھرا ہوں، دنیا کا شاید ہی کوئی ملک ہوگا جو میں نے نہیں دیکھا،  پیغام دینا چاہتاہوں کہ جب تک ایک قوم اچھے اور برے کی تمیز نہیں کرتی وہ مرجاتی ہے، نیوٹرل کا فیصلہ اللّٰہ نے انسان کو نہیں دیا۔

عمران خان نے کہا کہ ڈیزل کے نام پر لوگ اس لیے شور مچاتے ہیں کہ وہ  سیاست اسلام کے نام پر کرتے ہیں اور ڈیزل کے پرمٹ بیچتے ہیں، ملک کی سب سے بڑی بیماری زرداری ہے، زرداری پر نیب میں اربوں روپے کے کیسز ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف کے کبھی کمر میں درد ہوجاتا ہے تو کبھی وکیل نہیں آیا، شہباز شریف کو پتا ہے اگر عمران خان تھوڑی دیر اور رک گیا تو اس کو جیل جانا ہے، آج سارے نیب زدہ اکھٹے ہوگئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار کے والد کی سائیکلوں کی دکان تھی، آج اسحاق ڈار کا رہن سہن دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ ملک کا کتنا پیسا لے کر گئے، پہلے انہوں نے این آر او لینے کی پوری کوشش کی، مشرف نے ان کو این آر او دیا،ان کی کرپشن معاف کردی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ زور لگا رہے ہیں کہ عمران خان نے کرپشن کیسز ختم نہ کیے تو حکومت نہیں چلنے دیں گے، تین چوہوں کو پیغام ہے حکومت جانی معمولی چیز ہے، جان بھی چلی جائے تو تم کو نہیں چھوڑوں گا۔

نواز شریف کرکٹ بھی اپنے امپائر کھڑے کرکے کھیلتا تھا

وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف کو جب سے جانتا ہوں جب وہ کرکٹ کھیلنے کی کوشش کررہا تھا، نوازشریف جیم خانہ میں کرکٹ بھی کھیلتا تھا اپنے امپائر کھڑے کرکے کھیلتا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے صحافت پر پیسا لگایا، چھانگا مانگا کی سیاست شروع کی ، نواز شریف نے اراکین پارلیمنٹ کی خرید و فروخت شروع کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ  نواز شریف نے ابھی سے عدلیہ میں تقسیم شروع کردی ہے ، یہ کبھی آزاد عدلیہ نہیں چلنے دے گا، کرپٹ آدمی کبھی آزاد عدلیہ نہیں چاہتا، پھر یہ عدلیہ پر حملہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں یہ چھپ چھپ کر نریندر مودی سے مل رہا تھا، بھارتی صحافی کتاب میں لکھتی ہیں نریندر مودی اور نوازشریف چھپ چھپ کر مل رہے تھے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ یہ دونوں چھپ چھپ کر مل رہے تھے ان کا رومانس چل رہا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کا اگلا حملہ فوج پر ہوگا، نواز شریف کا ہر آرمی چیف سے جھگڑا رہا ہے ، نواز شریف  فوج کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یورپی یونین کے سفیروں پر تنقید کیوں نہ کروں ،انہوں نے سفارتی پروٹوکول توڑا تھا، شہباز شریف نے کہا عمران خان کو ایبسلوٹلی نوٹ نہیں کہنا چاہیے تھا۔

عمران خان نے کہا کہ کبھی نہیں کہتا کہ امریکا اور یورپی یونین سے تعلقات خراب کریں، تعلقات اچھے کرنے اور ان کے جوتے پالش کرنے میں فرق ہوتا ہے، جن کا چوری کا پیسا باہر ملکوں میں پڑا ہے وہ کبھی آزاد خارجہ پالیسی نہیں بننے دیں گے، کبھی اس کو ووٹ نہ دو جس کا پیسا ملک سے باہر پڑا ہو۔

قومی خبریں سے مزید