• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد: لڑکا لڑکی تشدد کیس کے تفصیلی فیصلے میں اہم سوالات

اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ای الیون میں لڑکا، لڑکی تشدد کیس کا 44 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ سامنے آگیا۔

ایڈیشنل سیشن اسلام آباد کے جج عطا ربانی نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے، جس میں لڑکا، لڑکی کے منحرف ہونے کے کنڈکٹ پر عدالت نے اہم سوالات اٹھائے ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت تماشائی کے طور پر نہیں بیٹھ سکتی ہے، پوری سوسائٹی کی محافظ ہے، عدالت کی ذمہ داری ہے کہ وہ حقائق مدنظر رکھ کر فیصلہ کرے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ آسانی سے کہا جاسکتا ہے لڑکا، لڑکی ڈر، زبردستی یاملزمان سےم الی فائدہ لے کر بیان سے پیچھے ہٹے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق لڑکا لڑکی کی قانونی، اخلاقی ذمہ داری تھی، وہ مجسٹریٹ کے سامنے دیے گئے بیان پر ثابت قدم رہتے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ متاثرہ لڑکا، لڑکی میڈیا، سوسائٹی کی سپورٹ کے باوجود اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹے، متاثرہ لڑکی نے اسسٹنٹ کمشنر کے سامنے اپنی موجودگی مانی ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق متاثرہ لڑکے نے جرح کے دوران مانا وقوع سے متعلق اسے معلوم ہے لیکن بات نہیں کرنا چاہتا، وڈیو کلپ دیکھنے کے بعد لڑکے نے کہا کہ اس نے ڈارک گرے کلرکی شرٹ پہنی تھی۔

تفصیلی فیصلے کے مطابق متاثرہ لڑکے نے کہا کہ لڑکی نے وائٹ کلر کا سوئٹر پہنا ہوا تھا، لڑکے نے مانا کہ جو بندہ ویڈیو میں نظر آرہا ہے، وہ اس کے اور لڑکی کے ساتھ فحش حرکت کر رہا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ یہ واقعہ انفرادی معاملہ نہیں بلکہ سوسائٹی کے خلاف جرم ہے، متاثرہ لڑکا لڑکی کا بیان سے منحرف ہونا الگ ہے، پراسیکیوشن کا کیس ڈیجیٹل شواہد پر ہے۔

تفصیلی فیصلے کے مطابق پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی اور ایف آئی اے سے ویڈیو، آڈیو درست ثابت ہوئی، ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق 1 لاکھ سے زائد افراد نے پاکستان اور دنیا بھر میں ویڈیوز دیکھیں۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ماڈرن ڈیوائسز کے مطابق پراسیکوشن نے 5 ملزمان کے خلاف کیس ثابت کیا.

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ11 لاکھ روپے بھتا اور گینگ ریپ کی دفعات کے تحت الزامات ثابت نہیں ہوئے۔

عدالتی فیصلے میں عثمان مرزا، ادریس قیوم بٹ، محب بنگش، حافظ عطا، فرحان شاہین کو عمر قید کی سزا اور تمام ملزمان پر فی کس 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ عمر بلال اور ریحان حسین کو بری کیا گیا۔

قومی خبریں سے مزید