پنجاب اسمبلی کا اجلاس 6 اپریل کے بجائے 16 اپریل کو ہوگا، ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس موخر کرنے کی منظوری دے دی۔
ڈپٹی اسپیکر نے پنجاب اسمبلی اجلاس 16 اپریل کو دوبارہ طلب کیا ہے۔
اس سے قبل پنجاب کے 26 ویں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے میدان 6 اپریل کو سجانے کا کہا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق حکومت کو ناراض ارکان کو منانے میں مشکلات کا سامنا تھا جبکہ متحدہ اپوزیشن اور اتحادی اپنی عددی اکثریت پر مطمئن تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت نے مرکز کی طرح پنجاب میں بھی تاخیری حکمت عملی بنا لی ہے۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے تحریک انصاف نے پارٹی ارکانِ پنجاب اسمبلی کو پرویز الہٰی کو ووٹ دینے کا پابند بنانے کیلئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
نوٹس پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کی طرف سے جاری کئے گئے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کےانتخاب میں پارٹی ایم پی ایز پرویز الہٰی کو ووٹ دینے کے پابند ہوں گے۔
پارٹی نوٹس کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ کے لئے امیدوار نامزد کیا ہے، پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو ووٹ دیں ۔
نوٹس کے متن میں تحریر ہے کہ غیر حاضری بھی ڈسپلن کی خلاف ورزی تصور ہوگی، الیکشن کے روز غیر حاضر رہنا یا خلاف ووٹ دینے پر آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی ہوگی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ خلاف ورزی پرمنحرف ارکان کےخلاف ریفرنس دائر کیے جائیں گے، منحرف ارکان کی حمزہ شہباز کے ساتھ پریس کانفرنس، ملاقاتوں کا ریکارڈ اکٹھا کرلیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایوان میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کی ویڈیو بھی ریکارڈ کا حصہ بنالی گئی ہے۔