خاتون اول بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان کی مبینہ کرپشن کی داستانیں اِن دنوں زبان زد عام ہیں۔
اپوزیشن ہی نہیں، گھر کے بھیدی عبدالعلیم خان بھی کرپشن کی کہانیاں سناتے دکھائی دیتے ہیں، اُدھر پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے سے پہلے ہی فرح خان اور ان کے شوہر چپکے سے ملک سے نکل گئے۔
خاتون اول کے بیٹے موسیٰ مانیکا کا کہنا ہے کہ فرح خان نے وزیر اعظم اور میری والدہ کے ساتھ اچھا نہیں کیا۔
فرح خان پر مبینہ کرپشن کےالزامات کی باز گشت، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی کہہ چکی ہیں کہ فرح خان نے پنجاب میں تقرر و تبادلوں کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم کئے رکھا۔
پنجاب کے سابق سینئر وزیر، پی ٹی آئی کے منحرف رہنما عبدالعلیم خان کہتے ہیں کہ فرح خان تقرر وتبادلوں کے عوض بھاری رقوم بٹورتیں، انہوں نےکئی بار شکایات بھی کیں، مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مفتاح اسماعیل کہتےہیں کہ فرح خان خاتون اول کی دوست اور کسی کی فرنٹ ویمن تھیں، وہ پنجاب کے جہاز پر دبئی روانہ ہوئیں، ان کے ہاتھ میں جو بیگ تھا، اس کی قیمت 90 ہزار ڈالر سے زائد ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار عمران خان کے لئے پیسے اکٹھے کرتے جبکہ فرح خان بھی اس جرم میں برابر کی شریک تھیں۔
فرح خان پر کرپشن کے الزامات کو ان کے گاؤں موضع گھنگ میں وسیع ترقیاتی کام دیکھ کر مزید تقویت ملتی ہے۔
ضلع شیخوپورہ کے اس دور دراز گاؤں کی چند سال میں ہی قسمت بدل گئی، موضع گھنگ کے ارد گرد سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کرتی ہیں جبکہ موضع گھنگ میں کارپٹڈ سڑک سمیت دیگر تمام سہولتیں موجود ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی حکومت جاتی دیکھ کر پوچھ گچھ سے بچنے کیلئے فرح خان 3 اپریل کی صبح ہی چپکے سے دبئی روانہ ہو گئیں، جبکہ ان کے شوہر احسن جمیل31 مارچ کو ہی امریکا جا چکے ہیں۔