عصر حاضر میں یہ ممکن نہیں کہ کوئی ملک دنیا سے کٹ کے محض اپنے زورِ بازو پر ترقی کر سکے۔ اس کیلئے بین الاقوامی سطح پر تجارتی و اقتصادی تعلقات کا قیام اور پھیلاؤ لازمی ہے۔پاکستان کے لیے بھی اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اقتصادی روابط قائم کرناانتہائی ضروری ہے تاکہ کم لاگت میں ضروریات بھی پوری ہو سکیں اور تجارتی خسارے سے بھی بچاجا سکے۔ دریں اثنا یہ خوشخبری سامنے آئی ہے کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈ شروع کرنے کیلئے طریقہ کار وضع کرلیا ہے یعنی مال کے بدلے مال کی تجارت جو کوئٹہ اور زاہدان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان ہوگی۔ اس کا باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔محکمہ کسٹم کی جانب سے بارٹر ٹریڈ خصوصی گڈز ڈیکلریشن کوڈ یعنی’’بی ٹی‘‘ متعارف کیا جائے گا۔کیو سی سی آئی بارٹر اشیاء کیلئے پاکستانی کرنسی میں بینک اکاؤنٹ کھولے گا اور بارٹر ٹریڈ کے خواہش مندبرآمد و درآمد کنندگان کو رجسٹر کرے گا۔ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کیو سی سی آئی کے اجازت نامے سے مشروط ہوگی۔بارٹر ٹریڈ اشیاء کی مالیت کو پاکستانی کرنسی میں متعین کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے وزارت تجارت نے پاکستان کی جانب سے ایران اور افغانستان کے ساتھ بارٹر ٹریڈ شروع کرنے کیلئے ریگولیٹری کور سے متعلق ایکسپورٹ اور امپورٹ پالیسی آرڈر میں ترامیم کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔پاکستان اور ایران کے دیرینہ اوربرادرانہ تعلقات کی ایک روشن تاریخ ہے۔اس کا سب سے بڑا فائدہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی صورت سامنے آئے گا۔ہمیں پائیدار معاشی ترقی و استحکام درکار ہے توبین الاقوامی سطح پر تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے ایسے مزید اقدامات کرنا ہوں گے جن کی ایک مثال ایران کے ساتھ اس تجارتی معاہدے کی شکل میں سامنے آئی ہے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998