وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات ختم کر دیں، سرکاری دفاتر میں اب ہفتے میں صرف ایک اتوار کی تعطیل ہو گی۔
آج صبح سویرے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی آمد کے موقع پر پی ایم ہاؤس کے عملے کی دوڑیں لگ گئیں۔
پہلے دن ہی وزیرِ اعظم شہباز شریف 7 بجے دفتر پہنچ گئے، اس وقت عملہ ڈیوٹی پر نہیں پہنچا تھا۔
وزیرِ اعظم ہاؤس میں نئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر دفتری اوقات صبح 8 بجے سے شروع کر دیے گئے۔
وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکریٹری توقیر شاہ نے بھی اپنے عہدے کا چارج لے کر کام شروع کر دیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آفس سنبھالتے ہی عوام کے ریلیف کے اعلانات پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں کیے گئے اپنے اعلانات پر عمل درآمد کے احکامات جاری کر دیے۔
انہوں نے حکام کو رمضان المبارک کے دوران سستے بازاروں میں معیاری اور کم دام پر اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دے دیا اور رمضان بازاروں کی سخت مانیٹرنگ یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔
واضح رہے کہ آج صبح وزیرِ اعظم شہباز شریف وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچے تو انہیں اس موقع پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
وزیرِ اعظم ہاؤس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کے اعزاز میں گارڈ آف آنر کی تقریب منعقد کی گئی۔
تقریب میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جس کا انہوں نے معائنہ کیا۔
واضح رہے کہ میاں محمد شہباز شریف نے گزشتہ شب پاکستان کے 23 ویں وزیرِ اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔
نو منتخب وزیرِ اعظم شہباز شریف کی حلف برداری کی تقریب ایوانِ صدر میں منعقد ہوئی۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے علیل ہو جانے کے باعث تعطیل پر چلے جانے کی وجہ سے قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے شہباز شریف سے وزارتِ عظمیٰ کا حلف لیا۔
حلف برداری کی تقریب میں اعلیٰ سول و فوجی حکام، سیاسی رہنماؤں، اراکینِ پارلیمنٹ اور اہم شخصیات نے شرکت کی۔
بلاول بھٹو زرداری، مریم نواز، حمزہ شہباز، مولانا فضل الرحمٰن سمیت متحدہ حکومت کے رہنماؤں، ممبرانِ قومی اسمبلی اور سینیٹ نے تقریب میں شرکت کی۔
مختلف ممالک کے سفیر بھی تقریبِ حلف برداری میں موجود تھے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی نے شہباز شریف کا 174 ووٹوں سے ملک کے نئے وزیرِ اعظم کی حیثیت سے انتخاب کیا تھا۔