وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گاؤں فیض محمد دریانی چانڈیو، تحصیل میہڑ، ضلع دادو میں آتشزدگی کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر دادو کو عہدے سے برطرف کردیا جبکہ ڈی ایچ او اور اسسٹنٹ کمشنر کی خدمات بھی معطل کردیں۔
ضلع دادو کے گاؤں فیض محمد دریانی میں 17 اپریل، رات 9 بجے کے قریب پُراسرار طور پر آگ بھڑک اٹھی اور آدھے گھنٹے میں پورے گاؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے باعث 50 سے زائد گھر راکھ، 160 مویشی خاکستر اور 9 بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اگلے روز ذاتی طور پر گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں کے لیے معاوضے کا اعلان کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری داخلہ سعید منگنیجو کے ماتحت تحقیقات کا حکم دیا۔
مراد علی شاہ نے تحقیقات کی روشنی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (DHO) ڈاکٹر عبدالحمید شیخ اور اسسٹنٹ کمشنر میہڑ فہیم لاکھیر کو بروقت جواب نہ دینے پر انہیں عہدے سے معطل کردیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سید مرتضیٰ شاہ کو نیا ڈپٹی کمشنر دادو تعینات کرتے ہوئے انہیں متاثرین کی فوری بحالی اور فلاح و بہبود کے حوالے سے مؤثر اقدامات کی ہدایت کی۔