پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا کا کہنا ہے کہ 18 سال سے کم عمر بچے کا نکاح سندھ کے قانون کے مطابق غیرقانونی ہے۔
ایک بیا ن میں شہلا رضا نے کہا کہ دعا زہرہ کا ب فارم دیکھا ہے، لڑکی 13 چودہ سال کی ہے، ہم دعا کررہے ہیں کہ بچی خیرو خیریت سے گھر پہنچ جائے۔
شہلارضا نے کہا کہ جب تک سندھ پولیس خود نکاح نامہ نہیں دیکھے گی تصدیق نہیں کرسکتے، اس سے پہلے بھی کیسز تھے جس میں بچیوں کو چائلڈ پروٹیکشن یونٹ میں رکھا گیا، جب تک سندھ حکومت مکمل تصدیق نہیں کرتی ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔
پی پی کی رہنما کا کہنا تھا کہ پولیس کا کہنا ہے کہ نکاح نامہ ان کے پاس کے مگر لڑکی کا بیان آنا ہے، چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی اچھے طریقے سے پولیس کے ساتھ کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل آئی جی نے ابھی تک دعا کی بازیابی کی تصدیق نہیں کی، جب تک لڑکی کا ویڈیو کلپ نہیں آتا سندھ پولیس باقاعدہ اعلان نہیں کریں گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئی جی صاحب نے کہا ہے کہ لڑکی کا ویڈیو کلپ آنا ضروری ہے، دعا کی فیملی تفتیش سے مطمئن ہے۔
خیال رہے کہ کراچی کے علاقے گولڈن ٹاؤن سے لاپتہ ہونے والی دُعا زہرہ لاہور سے مل گئی ہے۔
لاہور پولیس نے دُعا کو حفاظتی تحویل میں لے لیا، لاہور پولیس نے دُعا کی بازیابی کی اطلاع کراچی پولیس کو دیدی ہے۔