وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ چینی سفارتخانے کو واقعے کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، نیشنل ایکشن پلان کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ کراچی میں کل افسوسناک واقعہ پیش آیا، کراچی واقعے کی تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابینہ نے ای او بی آئی چیئرمین شکیل منگریجو کی خدمات اسٹیبلشمنٹ کو دینے کی منظوری دی، جو سروس رولز بنائے جارہے تھے ان کا بھی جائزہ لیا جائے گا تاکہ کسی کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو بجلی سسٹم میں موجود تھی وہ عوام کو نہیں دی جارہی تھی، وزیر اعظم نے کل ہدایت کی تھی کہ یکم مئی کے بعد زیرو لوڈشیڈنگ چاہیے، ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے کسان مشکل میں ہے، وفاقی کابینہ کو پاور ڈویژن کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو 27 یونٹ بند تھے، 7 یونٹ اور 4 پلانٹ مرمت کے لیے رہ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے کشمیر فروشی کی، استعفیٰ آپ کو دینا چاہیے تھا، چیف الیکشن کمشنر کیوں استعفیٰ دیں، غیر قانونی فنڈنگ جو آپ نے غیرملکیوں سے لی اور ڈیکلیئر نہیں کی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کو شہباز شریف کے خدمت کے جذبے سے ڈر لگتا ہے، جو منصوبہ 4 سال سے بند تھا وہ پانچ دن میں بحال ہوا، عمران خان کو شہزاد اکبر نیب اور ایف آئی اے کے کیسز بنانے کی تجویز دیتے تھے، عمران خان کی کار کردگی صفر ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کی بجائے عمران خان کو بطور وزیراعظم استعفیٰ دینا چاہیے تھا، الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ میں 70 ہزار ڈالرز کا حساب مانگ رہا ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنے والا ہے تو الیکشن کمیشنر استعفیٰ دے کیوں؟۔