گِلے شکوے بھلا کر گلے ملنے اور مبارکباد دینے کا دن آگیا۔ ملک بھر میں عیدالفطر آج مذہبی عقیدت اور جوش و جذبے کے ساتھ منائی جارہی ہے۔
کراچی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مساجد، عیدگاہوں اور کھلے میدانوں میں نماز عید کے اجتماعات میں ملکی سلامتی، ترقی اور بقاء کے لیے دعائیں کی گئیں۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے لئے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔
کراچی کے پولو گراؤنڈ میں نماز عید کا سب سے بڑا سرکاری اجتماع ہوا، جہاں پر ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب ،ایم کیوایم رہنما خالد مقبول، عامر خان اور وسیم اختر سمیت مختلف اداروں کے سربراہان اور معززین شہر نے نماز عید ادا کی۔
کوئٹہ اور نواحی علاقوں میں 300 سے زائد مقامات پر نماز عیدالفطر کے اجتماعات ہوئے۔
کوئٹہ میں عید کی نماز کا سب سے بڑا اجتماع طوغی روڈ پر مرکزی عیدگاہ میں ہوا، مرکزی خطیب مولانا انوار الحق حقانی نے نماز عید کی امامت کی۔
نماز عید کے اجتماعات عید گاہوں، جامع مساجد، پبلک گراونڈز اور پارکوں میں ہوئے، نماز عید کے اجتماعات کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
راولپنڈی میں بارش کے باعث لیاقت باغ میں نماز عید کی ادائیگی نہیں ہوسکی۔
نماز عید کے بڑے اجتماعات راجہ بازار، مدرسہ تعلیم القرآن اور عید گاہ شریف میں ہوئے، نماز عید کے بعد ملکی سلامتی اور ترقی کیلئے دعا کی گئی۔
نماز عید کی ادائیگی کے بعد شہریوں کا اپنے مرحومین کی قبروں پر حاضری کے لئے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
عیدالفطر کے موقع پر تمام شہروں میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
صدر مملکت عارف علوی نے عیدالفطر پر پیغام میں کہا کہ عید کا دن خوشیاں بانٹنے اور اپنے معاشرے کے محروم طبقے کے لیے ایثار و قربانی کا دن ہے۔ عید کی حقیقی خوشی تب ہی مل سکتی ہے جب ہم دوسروں کو بھی اپنی خوشیوں میں شریک کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عید پر قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا عیدالفطر کی خوشیاں مناتے ہوئے نادار و مفلس اور ضرورت مند افراد اور خاندانوں کا خاص خیال رکھا جائے۔ پولیس اور سرحدوں کی حفاظت کرنے والے جوان اپنے پیاروں سے دور عید منارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت قوم کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کے لئے پرعزم ہے۔ عیدالفطر کے تین روز لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ اہل وطن عید کی خوشیاں بھرپور انداز میں مناسکیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے محکوم مسلمانوں کے لیے بھی دعا ہے کہ ﷲ تعالیٰ انہیں ظلم و جبر سے نجات دلائے اور آزادی کی نعمت سے سرفراز فرمائے۔