اسلام آباد (نیوز ایجنسیز / نمائندہ جنگ) سالانہ باہمی تعاون منصوبہ بندی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال اور وزیر اعلی بلوچستان ثناء اللہ زہری کے درمیان بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں پر تلخ کلامی کے بعد وزیر اعلی بلوچستان اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے تاہم وزیر وفاقی وزیر احسن اقبال اور سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی پر وزیراعلیٰ بلوچستان کو خود مناکر لائے ، وزیر اعلی بلوچستان ثناء اللہ زہری نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کے احکامات کے باوجود بلوچستان کے 55؍ منصوبوں کو آئندہ بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ہے ، سوئی کیلئے ایک بھی پروجیکٹ نہیں ، اب وزیراعظم سے ہی بات ہوگی ، ہم بس بلوچستان کا حق چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سالانہ باہمی تعاون منصوبہ بندی کمیٹی کے اجلاس کے آغاز میں ہی وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری واک آئوٹ کر کے چلے گئےان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنا ایجنڈا تھمادیا جاتا ہےا ور ہماری بات کوئی نہیں سنتا، سوئی کیلئے کوئی پروجیکٹ نہیں رکھا گیا جس پر وفاقی وزیر احسن اقبال ان کو منانے کیلئے بلوچستان ہائوس گئے اور ان کو منا کر لے آئے ، احسن اقبال نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے اختلافات ہوتے رہتے ہیں تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی پر وزیر اعلیٰ نے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کر دیا ، احسن اقبال نے صحافیوں کو بتایا کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے پیر کو مذاکرات کریں گے ، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم بھائی ہیں ، ایک ہی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں ، کچھ اختلافات تھے احسن اقبال میرے پاس آئے اور مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ، انہوں نے کہا کہ جو بلوچستان کا حق بنتا ہے وہ چاہتے ہیں ۔نیوز ایجنسیز کےمطابق وفاقی وزیر احسن اقبال کی جانب سے غلط بریفنگ کا طعنہ ملنے وزیراعلیٰ بلوچستان اپنی ٹیم کے ہمراہ اجلاس سے واک آئوٹ کر گئے۔ جس کے باعث اجلاس کی کارروائی روک دی گئی۔اجلاس میں وفاق اور صوبوں کے لئے سالانہ ترقیاتی بجٹ پر مشاورت کی جانی تھی، تاہم ذرائع کے مطابق اجلاس کی کارروائی کے دوران احسن اقبال کی بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان اسرارللہ زہری نے بلوچستان کو دئے جانے والے فنڈ سے متعلق سوال کیا۔ جس پر احسن اقبال نے کہا کہ بلوچستان کو سوئی کے پراجیکٹ کے لئے پچاس کروڑ روپے دیئے ہیں۔ آپ منصوبے پیش کریں گے تو فنڈز جاری کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے جوابی دلیل آنے پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ شاید آپ کو غلط بریفنگ دی گئی ہے۔ جس پر اسراراللہ زہری سیخ پا ہو گئے۔ اور اپنی ٹیم کے ہمراہ اجلاس سے واک آئوٹ کر گئے جبکہ اجلاس سے بلوچستان کی نمائندگی ختم ہونے کے بعد کارروائی روک دی گئی۔بعد ازاں وفاقی وزیراحسن اقبال کا میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت کو سوئی کے منصوبوں کے لئے پیکیج دینے کو تیار ہیں، تاہم وہ منصوبے بھی تو پیش کریں۔