کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن ٹی او آرز پر متفق ہوجائیں اور ایک ایسا کمیشن بنائیں جس کو اختیارات بھی ہوں ۔ کمیشن کرپٹ عناصر کو سخت سزا دے اگر ایسا با اختیار کمیشن بنے گا تو ہی کرپشن کے خلاف اور کرپٹ عناصر کا احتساب ہوسکے گا ۔اگر بااختیار کمیشن نہ بنا اور پاناما لیکس سمیت تمام کرپٹ عناصر کا احتساب نہ ہوا تو عوام کا یہ سمندر اسلام آباد کا رخ بھی کرسکتا ہے ۔انہوں نےکہا کہ کرپٹ حکمرانوں کا یوم حساب آنے والا ہے، ہم کراچی کو بھی کرپشن فری اور ٹینشن فری سٹی بنائیں گے ۔ہم خو د کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں۔ آج اس پرجوش اور تاریخی استقبال پر میں کراچی کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور عوام کے اندر جو امید کی لہر پیدا ہوئی ہے اس کو دیکھ کر میری ساری تھکاوٹ دور ہوگئی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاو ر تا کراچی کرپشن فری پاکستان ٹرین مارچ کے اختتام پر ٹرین مارچ کے فقید المثال اور تاریخی استقبال کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ٹرین مارچ 25مئی کو پشاور سے روانہ ہوا تھا ۔سراج الحق کو پرجوش نعروں کی گونج میں پلیٹ فارم سے باہر لایا گیا اور سراج الحق سمیت دیگر قائدین نے اسٹیج پر کھڑے ہوکر شرکاء کے نعروں کا جواب دیا اور یکجہتی کا اظہار کیا ۔اس موقع پر جنرل سکریٹری لیاقت بلوچ، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو ،امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی ،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن ، JI یوتھ ونگ کے مرکزی صدر زبیر احمد گوندل اور ڈاکٹر اسامہ رضی نے خطاب کیا۔ سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج اس پرجوش اور تاریخی استقبال پر میں کراچی کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور عوام کے اندر جو امید کی لہر پیدا ہوئی ہے اس کو دیکھ کر میری ساری تھکاوٹ دور ہوگئی ہے ۔ہم نے 25مئی کو پشاور سے ٹرین مارچ کا آغاز کیا اور پہلے دن 22 اسٹیشنوں پر عوام سے خطاب کیا ۔انہوں نے کہا کہ آج قائد اعظم کے پاکستان پر امریکہ کے یار اور بھارت کے وفادار مسلط ہیں ۔