وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک میں پانی کی قلت کا مسئلہ اٹھادیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت سے عوام بالخصوص کاشتکار مسائل کا سامنا کررہے ہیں، پانی کی قلت کی بڑی وجہ ارسا کا صوبوں کو پانی کے جائز حصے میں خلل ڈالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی بدانتظامی سے خاص طور پر زیریں علاقوں میں فصلوں کو نقصان ہوا، سندھ حکومت کی گیس پاور جنریشن پلانٹس لگانے کی تجویز کو ماضی کی حکومتوں نے رد کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں ایک فوڈ سیکیورٹی ٹاسک فورس بنائیں تاکہ ممکنہ غذائی بحران کا مقابلہ کرسکیں۔
دوسری جانب ارسا حکام کا کہنا ہے کہ سندھ کو حصے کے مطابق پورا پانی دیا جا رہا ہے، پانی کی کمی دونوں صوبوں میں ہے، سندھ اور پنجاب کو پانی کی برابر تقسیم کی جارہی ہے۔
حکام نے کہا کہ سندھ کو 67 ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ پنجاب کو 80 ہزار کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔