• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی کی 17 نشستیں چرانے کا الزام دہرادیا

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے ایک بار پھر 2018ء کے انتخابات میں 17 قومی اور 29 صوبائی اسمبلی کی سیٹیں چرانے کا الزام دہرایا ہے۔

کراچی میں ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین، ریحان ہاشمی نے اقبال قادری ایڈووکیٹ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

شیخ صلاح الدین نے کہا کہ عام انتخابات میں کراچی سے 7 نشستیں حاصل کیں، ان ہی سیٹوں سے ہم نے حکومت گرادی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں 17 قومی اسمبلی اور 29 صوبائی اسمبلی کی سیٹیں چرائی گئیں، ہمارا عدلیہ سے مطالبہ ہے کہ ان تمام نشستوں کی پٹیشن پر فیصلہ سنایا جائے۔

ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ الیکشن ایکٹ پابند کرتا ہے کہ ان پٹیشن کا فیصلہ 120 دن میں ہونا چاہیے لیکن 3 سال گزر گئے ہیں۔

شیخ صلاح الدین نے یہ بھی کہا کہ این اے 254 میں میرے مخالف محمد اسلم خان ایک اشتہاری ملزم تھے، کسٹم کورٹ میں ان کا کیس چل رہا ہے، انہوں نے عبوری ضمانت لی ہے۔

اقبال قادری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے عام انتخابات میں اعتراض کیے تھے کہ پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 3 سال گزر گئے مگر عدلیہ نے اس پٹیشن کا فیصلہ نہیں کیا گیا، ہم نے کیس کی سست روی سے متعلق الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ کیا۔

ریحان ہاشمی نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد آپ کو حقائق سے آگاہ کرنا تھا، ہماری درخواستیں 2018 سے الیکشن ٹربیونل میں زیر التوا ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ 120 دن میں فیصلہ آنا تھا جو کہ آج تک نہ آسکا، 2013 میں ہم نے لوکل گورنمنٹ کے اختیارات کے حوالے سے پٹیشن دائر کی، ہمارے ملک میں اتنا وقت گزر جاتا ہے اور فیصلے نہیں آتے۔

قومی خبریں سے مزید