سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بند کمروں کے اندر مجھے جان سے مارنے کی سازش ہو رہی ہے، اس سازش کا مجھے پہلے سے پتا تھا، میں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کروائی ہے، اگر مجھے کچھ ہوا تو یہ ویڈیو پوری قوم کے سامنے آئے گی۔
سیالکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ میں نے ممکنہ ذمے داروں کے نام کے ساتھ ویڈیو ریکارڈ کروائی ہے، جو قتل کرنے کی سازش کرنے والوں کے ناموں کے ساتھ محفوظ جگہ پر رکھوادی ہے، چاہتا ہوں کہ مجھے کچھ ہوا تو عوام کو پتہ چل جائے کہ کون کون لوگ میرے خلاف سازش کر رہے تھے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے سازش کر کے ہمیں بڑے میدان میں جلسہ نہیں کرنے دیا، نواز شریف بزدل ہے، جس نے زندگی میں کوئی ایک کام ایمانداری سے نہیں کیا، نواز شریف نے اپنی بیماری کی ایسی اداکاری کی کہ لگتا تھا ابھی مرجائے گا، مگر جیسے ہی انہوں نے جہاز کی سیڑھیاں دیکھیں تو فوراً اس میں جاکر بیٹھ گئے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ شریف اور زرداری خاندان نے 30 سال حکومت کی، ہمیں صرف ساڑھے تین سال اقتدار ملا، شہباز شریف کہتا ہے، پاکستانی بھکاری ہیں، اس لیے انہیں امریکی غلامی کرنی پڑے گی۔
عمران خان نے وزیر دفاع خواجہ آصف پر تنقید کرتے ہوئے انہیں خواجہ وینٹی لیٹر قرار دیا، انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کو وینٹی لیٹر پر تم نے ڈالا ہے، ہم نے تو صرف ساڑھے تین سال ملک میں حکومت کی، تم لوگ یہاں سے پیسہ لوٹ لوٹ کر باہر لے گئے ہو۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج تک دنیا کی تاریخ میں کبھی کوئی انقلاب کو نہیں روک سکا، یہ سیاست نہیں ہورہی یہ انقلاب آرہا ہے اور اسے نہ نواز شریف روک سکتا ہے، نا شہباز شریف، نا ان کا بیٹا روک سکتا ہے، نا ہی وزیر داخلہ روک سکتا ہے، اس انقلاب کو اب دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال کوشش کی کہ 30 سال سے ملک لوٹنے والوں کو سزا ہو، طاقتور عہدے پر بیٹھے انصاف کرنے والے کرپشن کو برا ہی نہیں سمجھتے تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں آپ لوگوں کو 20 مئی کے بعد کال دوں گا، آپ لوگوں نے اسلام آباد پہنچنا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب ہم اسلام آباد پہنچیں گے تو پر امن رہیں گے، اگر تم نے روکنے یا انتشار پھیلانے کی کوشش کی تو تمھیں پورے پاکستان میں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں عدلیہ سے عاجزی کے ساتھ سوال کرتا ہوں کہ میں کیا بہت خطرناک ہوں جو ملک سے غداری کرنے جارہا تھا کہ آپ نے رات بارہ بجے عدالتیں کھول دیں۔
عمران خان نے کہا کہ میرا معصومانہ سا سوال ہے کہ شہباز شریف، ان کے بیٹے حمزہ اور سلمان شہباز پر 24 ارب روپے کے کیسز ہیں، 24 ارب کا مطلب دو ہزار چار سو کروڑ روپے کی کرپشن کے ان لوگوں پر کیسز ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمیں 2018 میں جو ملک ملا تھا اس وقت ملک کا دیوالیہ ہو چکا تھا اور جب ہمیں نکالا گیا تو اس وقت کے جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں، اس کے مطابق سب سے زیادہ صنعتی پیداوار جو ہوئی وہ ہمارے دور میں ہوئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 29 فیصد ہماری ایکسپورٹ بڑھی ہے، سب سے زیادہ پیسہ ہمارے کسانوں کے پاس گیا، دیہات میں خوش حالی آئی، پورے برصغیر میں سب سے زیادہ روزگار پاکستان کے لوگوں کو ملا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ لوگ ملک کا دیوالیہ نکالنے کے بعد امریکا جائیں گے، بھیک مانگنے کے لیے، بلاول بھٹو امریکا جارہے ہیں، میں بتادوں ان کی ایجنسیوں کو سب پتا ہے تمہارے اکاؤنٹس میں کتنے پیسے رکھے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ جلسہ سی ٹی آئی گراؤنڈ میں ہونا تھا، تاہم مقامی مسیحی برادری کے پُر زور احتجاج پر پی ٹی آئی کو جلسے کا مقام بدلنا پڑا۔