وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو علم نہیں تھا کہ روس اور یوکرین کے درمیان موجودہ تنازع کا آغاز ہوجائے گا، عمران خان کے دورہ روس پر پاکستان کو سزا دینا ناانصافی ہوگی۔
بلاول بھٹو زرداری نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جمہوری، پارلیمانی اور آئینی سیاست نہیں کررہے اور وہ انتہاپسندی کی سیاست کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ سیاست جنگ کی طرح نہیں کی جانی چاہیے، پیپلز پارٹی نے کبھی ذاتی مفاد کو ترجیح نہیں دی، ہر کسی اسٹیک ہولڈر اور پارٹی کے ساتھ مل کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا، شہباز حکومت کو موقع ملنا چاہیے کہ وہ مسائل حل کریں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا حق ہے کہ وہ احتجاج اور اپنی سیاست کرے۔ عمران خان کو ذمہ دار اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہیے، عمران خان اداروں اور سیاسی مخالفین پر جھوٹے الزام لگارہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جس طرح عمران خان کی حکومت بنی اور چلی، اگر ہم منہ کھولیں تو خان صاحب کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ ان سب کو جواب دینا ہوگا جو عمران خان کو اقتدار میں لانے کے جرم میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی سازش نہیں جمہوری لائحہ عمل سے عمران خان کی حکومت گرائی، وائٹ ہاؤس کی سازش نہیں بلاول ہاؤس کی سازش تھی، پوری دنیا نے ہماری محنت دیکھی، عمران خان کا مسئلہ یہ ہے کہ ان کے پاس اب کوئی بہانہ نہیں رہا، عمران خان کو معلوم ہے کہ وہ سلیکٹڈ تھا اور ملک پر مسلط کیا گیا تھا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں ان کے ترجمان اور مشیر سب امپورٹڈ تھے، صحت کا نظام بھی ایک امپورٹڈ اور خان صاحب کا رشتہ دار چلاتا تھا، عمران خان خود اپنے بچوں کو امپورٹ نہیں کررہے تھے پاکستان میں، جھوٹ پر مبنی سیاست کی عوام میں طویل مدت تک مقبولیت نہیں ہوتی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان امداد نہیں تجارت بڑھانے پر یقین رکھتا ہے، تحفظ خوراک کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان بحران سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، افغان بحران کی شدت سے پورا خطہ متاثر ہوگا، عالمی برادری بحران کے خاتمے میں کردار ادا کرے۔
بلاول بھٹو زرداری نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لئے مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا۔