• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریڈ لائن بس منصوبے پر کام کرنیوالی کمپنی کراچی میں 50 ہزار درخت لگائے گی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

کراچی میں بی آر ٹی ریڈ لائن بس منصوبے کی راہ میں حائل درختوں کی کٹائی پر متعلقہ تعمیراتی کمپنی کا موقف بھی سامنے آگیا، کمپنی کا دعوی ہے کہ وہ ماحول کی بہتری کیلئے شہر میں 50 ہزار درخت لگائے گی۔

ریڈ لائن بس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے سندھ حکومت کی قائم کردہ پبلک سیکٹر کمپنی ٹرانس کراچی کا کہنا ہے کہ کاٹے گئے ہر درخت کی جگہ پانچ درخت لگائے جائیں گے۔

ان میں لگنم ٹری، گل موہر، ناریل، کھجور، نیم اور پیپل جیسے درخت شامل ہیں جو سایہ، پھل اور سال بھر آکسیجن فراہم کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ریڈ لائن کے 26 کلومیٹر طویل ٹریک کی تعمیرمیں 23 ہزار 7 سو درخت متاثر ہوں گے، اس لحاظ سے ماحول کے تحفظ کیلئے کمپنی کو ایک لاکھ 18 ہزار 5 سو درخت لگانے چاہیں لیکن کمپنی صرف پچاس ہزار درخت لگائے گی۔

 کمپنی نے اپنے بیان میں یہ دعوی بھِی کیا کہ ساڑھے آٹھ ہزار درختوں کی نقل مکانی کی جائے گی، لیکن ٹیم جیو نے مشاہدہ کیا کہ نیم سمیت کئی ماحول دوست درخت جڑوں سے اکھاڑ دیئے گئے اور ایک درخت بھی کسی دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ درختوں کی ایک جگہ سےدوسری جگہ منتقلی ایک مہنگا عمل ہے اس لئے اس پر کم ہی عمل ہوتا ہے۔

سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے میں درختوں کی کٹائی نہیں بلکہ منتقل کرنے کا کہا گیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید