حکومت نے پی ٹی آئی کا جلد انتخابات کا مطالبہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ فیصلہ گزشتہ رات اتحادی حکومت کے رہنماؤں کے درمیان رابطوں کے نتیجے میں لیا گیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد سیاسی رہنماؤں میں مشاورت ہوئی، جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ قبل ازوقت انتخابات نہیں کرائے جائیں گے، حکومت 2023ء تک اپنی مدت پوری کرے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت ایک ماہ سے فیصلہ نہیں کر پا رہی تھی کہ جلد انتخابات کرائے یا مدت پوری کرے۔
ذرائع کے مطابق پچھلے دِنوں آصف زرداری کی اہم شخصیت سے ملاقات ہوئی تھی، اہم شخصیت سے ملاقات کے بعد زرداری کی شہبازشریف، فضل الرحمٰن سے ملاقاتیں ہوئیں، ملاقاتوں میں مشاورت کے بعد حکومت کی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے عمران خان کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہ ہونے دینے پر بھی اتفاق کیا تھا۔
گزشتہ رات کی گئی ملاقات کے دوران کہا ہے گیا کہ اتحادی حکومت مل کر ملک کو مسائل سے نکالے گی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت کو اپنی آئینی مدت پوری کرنے کے لیے گورننس کو بہتر کرنا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق اِن رابطوں میں طے پایا گیا کہ حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق مشکل فیصلے کرنے ہیں، حکومت پیٹرولیم مصنوعات مہنگے داموں پر لے کر سستے داموں پر دے رہی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت اس مدت میں مشکل معاشی فیصلے کرے گی۔
حکومتی ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان اسلام آباد میں جلسہ کر کے چلے جائیں گے تو ان کو سہولتیں فراہم کی جائیں گی، عمران خان دھرنا دے کر حکومت نظام کو مفلوج کریں گے توقانونی طریقے سے روکا جائے گا، دھرنے سے اسلام آباد میں نظام زندگی متاثر ہوا توقانون حرکت میں آئے گا، عمران خان نےامن امان کا مسئلہ پیدا کیا تو اس کو قانونی طریقے سےحل کیا جائے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ دو دن قبل تک ن لیگ قبل از وقت انتخابات کرانے کے لیے تیار تھی، پیپلزپارٹی کا خیال تھا کہ قبل از وقت انتخابات نہیں ہونے چاہیں، ن لیگ کا خیال تھا اگر مشکل فیصلے لیے اور اتحادی چھوڑ گئے تو انتخابات میں بڑا نقصان ہوگا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اگر اس طرح لوگوں کو لا کر حکومت ختم ہوئی تو غلط مثال قائم ہوگی، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں حائل رکاوٹوں کودورکیا جائے گا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے۔
عمران خان نےحکومت سے اسمبلی توڑنے اور انتخابات کرانے کی تاریخ مانگ لی اور صاف شفاف انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عمران خان نےواضح پیغام دیا کہ نیوٹرل رہنے کا کہنے والے اب نیوٹرل رہیں۔ بیورو کریسی کو بھی دھمکی دی کہ کوئی غیر قانونی کام کیا تو ایکشن لیں گے۔