پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آزادی مارچ کے باعث راولپنڈی ڈویژن کو مکمل سیل کردیا گیا۔ راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال کا دیگر تمام اضلاع سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی ریجن کی اہم شاہراہوں کو 23 سے زائد مقامات سے سیل کردیا، جبکہ موٹروے اور جی ٹی روڈ کو بھی مکمل سیل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس نے اسلام آباد میں کریک ڈاؤن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو کھانا پہنچانے والے افراد کی فہرستیں بھی تیار کرلی گئی ہیں۔
ذرائع کے کہنا ہے کہ لانگ مارچ کرنے والوں کے لیے کھانا بنانے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد میں گرفتار 100 سے زائد افراد کو تھری ایم پی او کے تحت جیل بھجوایا جارہا ہے، جبکہ کریک ڈاؤن کے لیے مزید ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں اور رینجرز کی نفری بھی اسپورٹس کمپلیکس پہنچ چکی ہے۔
علاوہ ازیں پنجاب اور سندھ سے آئی ہوئی پولیس کو اسلام آباد کے مختلف مقامات پر ٹھہرادیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک چائنا سینٹر میں ٹھہرائے گئے پنجاب پولیس کے ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پاک چائنا سینٹر کے اے سی بند ہیں جبکہ بلڈنگ کے ہال میں پنکھے موجود ہی نہیں، پولیس ملازمین گرمی اور مچھروں کے سبب مشکلات کا شکار ہیں۔