• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان بلدیاتی انتخابات: چمن کے پولنگ اسٹیشن پر جھگڑا

اسکرین گریب
اسکرین گریب

بلوچستان کے 32 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کے عمل کے دوران میونسپل کارپوریشن چمن کے وارڈ نمبر 3 کے مردانہ پولنگ اسٹیشن پر جھگڑا ہوا جس کے بعد پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ کا عمل معطل ہوگیا۔

پولیس کا بتانا تھا کہ امیدواروں کے حامی آپس میں لڑ پڑے ہیں اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

 تربت میں دستی بم حملہ نہیں ہوا، DIG مکران

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس مکران ڈویژن غلام اظفر مہیسر کا کہنا تھا کہ تربت میں دستی بم حملہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پٹاخہ نما چیز پھینکی گئی تھی، جس سے کوئی مالی یا جانی نقصان نہیں ہوا۔ 

غلام اظفر مہیسر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پٹاخہ لگنے سے کرسی بھی محفوظ رہی، خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش تھی۔

چمن کے پولنگ اسٹیشن پر 2 گروپ لڑ پڑے

چمن میں خواتین کے وارڈ نمبر 1 پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر دو گروپ لڑ پڑے، پولنگ عملے پر اعتراضات کے باعث تصادم ہوا، ایس پی چمن محمد علی کاسی پولیس کے ہمراہ پہنچ گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ چمن کے اریگیشن کالونی وارڈ نمبر 8 کے خواتین پولنگ اسٹیشن پر بھی جھگڑا ہوا ہے۔

 بیلٹ پیپر باہر لے جانے کی کوشش پر پریزائڈنگ آفسر اور پولنگ ایجنٹس میں تلخ کلامی

اس حوالے سے پولیس بتایا کہ بیلٹ پیپر باہر لے جانے کی کوشش پر پریزائڈنگ آفسر سے پولنگ ایجنٹس کی تلخ کلامی ہوئی۔

پولیس نے کہا کہ امیدواروں کے حامی پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے، حالات کشیدہ ہونے پر پولنگ اسٹیشن پر سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔

میونسپل کارپوریشن تربت کے وارڈ نمبر ایک اور دو میں الیکشن عمل ابھی تک شروع نہیں ہوا اور نہ ہی الیکشن کمیشن کا عملہ ابھی تک پہنچا ہے۔

سبی میں شدید گرمی،  ووٹرز کیلئے  انتظامات نہ ہونے کے برابر

دوسری جانب سبی میں شدید گرمی کے باوجود ووٹرز کے لیے سائے یا پینے کے پانی کے انتظامات نہ ہونے کے برابر تھے۔

نصیر آباد ڈویژن میں شدید گرمی میں انتظامیہ کی جانب سے ووٹرز کی سہولت کے لیے کیے گئے اقدامات نظر نہیں آئے۔

صوبہ کے دوسرے بڑے شہر کیچ المعروف تربت 101 پولنگ اسٹیشنز میں ایک بھی ایسا نہیں جو نارمل ہو۔ 7 میونسپل کارپوریشنز، 838 یونین کونسل اور 6259 وارڈز میں 23835 امیدوار مدمقابل تھے۔ 

بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات کی جنرل نشستوں پر 132 خواتین بھی امیدوار ہیں، 5226 پولنگ اسٹیشنز میں 2034 حساس ترین، 1974 حساس اور 1218 نارمل تھے۔

حکام کے مطابق انتخاب کے دوران سیکیورٹی خدشات کی بنا پر صوبے بھر میں سرکاری ادارے الرٹ رہے۔ 

پولیس، لیویز اور ایف سی کے اہلکار تمام پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات اور اداروں کا گشت بھی جاری رہا۔ 

پنجگور، تربت اور گوادر میں حساس ترین پولنگ اسٹیشن سب سے زیادہ ہیں، غلام اظفر مہیسر

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس مکران ڈویژن غلام اظفر مہیسر نے جنگ کو بتایا تھا کہ مکران ڈویژن کے ضلع پنجگور، تربت اور گوادر میں حساس ترین پولنگ اسٹیشن سب سے زیادہ ہیں۔ 

انہوں نے کہا تھا کہ مکران ڈویژن کے 17 تھانوں کی حدود میں 358 پولنگ اسٹیشن میں 180 حساس ترین ہیں۔ 

ضلع تربت کے 101 پولنگ اسٹیشنز میں 53 حساس ترین اور 48 حساس ہیں۔

بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقررہ وقت تک عملہ اور پولنگ کا سامان نہیں پہنچ سکا۔

قومی خبریں سے مزید