پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے نیب ترامیم کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیب کے سیکشن 14 کا فائدہ نواز شریف کو ہوگا جبکہ نیب ترامیم کا مقصد پی پی اور ن لیگ کی قیادت کو بچانا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نیب قوانین میں جو ترامیم کی گئی ہیں یہ وہی ہیں جو یہ ہم سے این ار او ٹو لینا چاہتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب کی آزاد ادارے کی حیثیت کو کمپرومائز کیا گیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیب کو اینٹی کرپشن پنجاب اور ایف آئی اے جیسا بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے پر ازخود نوٹس لینا چاہئے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل قومی اسمبلی نے نیب قوانین میں ترامیم اور الیکشن ترمیمی بل 2022 منظور کیا تھا، الیکشن ترمیمی کے تحت الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) اور اوورسیز ووٹنگ سے متعلق گزشتہ حکومت کی ترامیم ختم کردی گئی ہیں۔
نیب ترمیمی بل کے تحت چیئرمین نیب کی 3 سالہ مدت کے بعد اسی شخص کو دوبارہ چیئرمین نیب نہیں لگایا جائے گا، ریمانڈ کی مدت کو 90 دن سے کم کر کے 14 دن کر دیا گیا ہے، ٹیکس معاملات، وفاقی وصوبائی کابینہ کے فیصلے اور ترقیاتی منصوبے نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں ہوں گے۔