پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کے پاس پنجاب اسمبلی میں اکثریت نہیں رہی، تمام ادارے زور لگا رہے ہیں کہ حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ کیسے برقرار رکھا جائے۔
اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ ایک ماہ سے زیادہ گزر گیا پنجاب میں کوئی حکومت نہیں ہے، صوبے میں اس وقت شدید انتظامی بحران ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ قانون کہتا ہے اسمبلی ممبران کے ڈی نوٹی فائی ہونے پر متبادل ممبران نوٹیفائی ہو جائیں گے، ہفتہ گزر گیا الیکشن کمیشن تحریک انصاف کے ممبران کو نوٹیفائی نہیں کر رہا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ منحرف اراکین پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز کا الیکشن کالعدم ہوگیا، لاہور ہائی کورٹ میں اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا، اداروں کا کام ہے سیاسی جماعتوں سے آئین کے مطابق ڈیل کریں، حمزہ شہباز کو وزیرِاعلیٰ رکھنے کے لیے آئین کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات سے پاکستان کی جمہوریت، معاشرے کی اساس کو خطرات لاحق ہیں، اداروں کو قطعی حق نہیں بغیر اکثریت کسی شخص کو عوام پر مسلط رکھا جائے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں ضمنی انتخاب کا یکطرفہ اعلان کردیا، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے 90 روز میں الیکشن کروانے کے حکم کا انتظار نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب کا انتخاب دوبارہ ہونا ہے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔