پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ڈیل کی اور 1 ارب ڈالر وصول کیے لیکن معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا۔
آئی ایم ایف سے معاہدے پر سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے دستخط کیے۔
دستاویز کے مطابق پاکستان نے اس سلسلے میں یقین دہانی 17دسمبر 2021 کو کرائی تھی، 4 فروری کو دستخط کے بعد پاکستان کو 1 ارب ڈالرز سے زائد کی قسط جاری ہوئی۔
آئی ایم ایف سے پیسے ملنے کے بعد معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوا جبکہ ان شرائط پر عمل کرکے پاکستان کو مزید قرض ملنا تھا۔
پی ٹی آئی حکومت نے نا صرف پیٹرولیم لیوی میں اضافہ روکا بلکہ سیلز ٹیکس بھی زیرو کردیا۔
پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ہر ماہ 4 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی بڑھائی جائے گی۔
سابقہ حکومت نے معاہدہ کیا کہ پیٹرولیم لیوی میں تسلسل سے اضافہ کیا جائے گا اور اسے 30 روپے فی لیٹر تک لے جایا جائے گا۔
معاہدے کے تحت پاکستان کو گزشتہ سال 5 نومبر اور یکم دسمبر کو پیٹرول اور ڈیزل پر 4 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی بڑھانا تھی۔
رواں سال یکم جنوری کو بھی پیٹرول اور ڈیزل پر 4 روپےفی لیٹر پٹرولیم لیوی بڑھانا تھی، معاہدے کے برعکس جنوری کے بعد پیٹرولیم لیوی میں اضافہ نہیں کیا گیا اور سیلز ٹیکس بھی صفر کر دیا گیا۔