وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو پر لگ چکے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بین الاقوامی قیمتوں سے جڑی ہوئی ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے آنے والی حکومت کو پھنسانے کیلئے پیٹرول پر سبسڈی دی، جب 2018 میں حکومت چھوڑی تھی تو قرض 1500 ارب روپے تھے اور اب قرضوں کی ادائیگی 4 ہزار ارب روپے ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کے سخت فیصلوں کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا ہے، حکومت زراعت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، آئی ایم ایف سے عوام دشمن معاہدہ تحریک انصاف کی حکومت نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو سبسڈی دی ہے تا کہ اجناس درآمد نہ کرنی پڑیں، جب حکومت چھوڑیں گے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں پیش ہوا ہوں، چار سالوں میں عمران حکومت اس کیس میں کچھ نہ نکال سکی، پاکستان میں کھیلوں کے منصوبے کو تباہ کردیا گیا، قومی منصوبوں کو نفرت کا نشانہ بنایا گیا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ آخری سہ ماہی میں ترقیاتی منصوبوں کے بجٹ کی قلت کا سامان ہے، عمران نیازی اور وزراء اپنے خلاف اعتراف جرم کررہے ہیں، وزراء کہتے ہیں ہم نے اپنا پھندا اپوزیشن کے گلے میں ڈال دیا ہے۔
وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے سیاست نہیں معیشت اور ملک کو بچانے کے لیے حکومت سنبھالی، عمران خان اب معصوم بن کر سوال کررہے ہیں ملک کا کیا بنے گا؟، ملک کی تعمیر و ترقی کے منصوبوں پر توجہ دے رہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ آئی ایم ایف کہتا ہے ہمیں حکومت کا نہیں پاکستان کا پتہ ہے، قوم سے اپیل ہے چائے کی ایک ایک دو دو پیالیاں کم کردیں اور بازار ساڑھے 8 بجے بند کر دیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کبھی فوج، عدلیہ، کبھی الیکشن کمیشن کو دباؤ میں لانے کی کوشش کرتے ہیں، جس روز فارن فنڈنگ کا فیصلہ ہوگا، عمران خان کی پی ٹی آئی نااہل ہو جائے گی۔