• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: NA-240 ضمنی انتخاب، متحدہ نے میدان مارلیا

کراچی میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 240 کورنگی 2 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں متحدہ قومی موومنٹ نے کانٹے کے مقابلے کے بعد میدان مارلیا۔

غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے محمد ابوبکر 10683 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ جبکہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار شہزادہ شہباز (کاشف قادری) 10618 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔  

رپورٹس کے مطابق مہاجر قومی موومنٹ کے رفیع الدین نے 8383 ووٹ لیے، پیپلزپارٹی کے ناصر رحیم نے 5248 ووٹ حاصل کیے۔ پاک سرزمین پارٹی کے شبیر قائم خانی نے 4797 ووٹ لیے۔

صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز احمد چوہان کا کہنا ہے کہ پولنگ کا ٹرن اوور 8.32 فیصد رہا۔

ایک پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ روک لیا گیا

پولنگ اسٹیشن نمبر 51 کے نتائج روک لیے گئے ہیں، اس کے نتیجے کا اعلان آج نہیں کیا جائے گا۔ 

الیکشن کمشنر سندھ نے ہنگامہ آرائی کے باعث نتائج روکنے کا اعلان کیا تھا۔

پولنگ کا عمل

حلقے میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔

مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت تھی۔ 

ریجنل الیکشن آفیسر ندیم احمد نے کہا تھا کہ پولنگ کے وقت میں اضافہ نہیں کیا جارہا۔

انہوں نے کہا تھا کہ کچھ پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسران پر بھی تشدد کیا گیا۔ 

فائرنگ کے واقعات

ضمنی انتخاب کے دوران لانڈھی 6 نمبر میں مختلف مقامات پر فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کے واقعات میں ایک شخص ہلاک اور پی ایس پی رہنما سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔

فائرنگ کے بعد پولنگ کا عملہ بھاگ گیا، عملہ غائب ہونے پر نامعلوم افراد نے بیلٹ باکس توڑ دیے۔

فائرنگ کے دوران ریسکیو ادارے کی ایمبولنس پر بھی گولیاں لگیں، جبکہ علاقے میں کاروبار بھی بند کروادیا گیا۔

203 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار

این اے 240 کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں ڈی آر او ندیم حیدر نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر ڈی آر او ندیم حیدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس حلقے میں 203 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں، جہاں پولیس اور رینجرز تعینات کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام پولنگ اسٹیشنز میں تیاریاں مکمل ہیں، جبکہ حکومت نے اس حلقے میں آج چھٹی کا اعلان کیا۔

قومی اسمبلی کے مذکورہ حلقے میں لانڈھی اور کورنگی کے علاقے شامل ہیں، تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر و باہر پولیس کی نفری تعینات کی گئی۔

ضمنی انتخاب کے لیے حلقے میں گزشتہ روز ہی پولنگ کا سامان پہنچا دیا گیا تھا۔

حلقہ این اے 240 میں 5 لاکھ 29 ہزار سے زائد ووٹرز ہیں، 309 پولنگ اسٹیشنز اور 1236 پولنگ بوتھس قائم کیے گئے۔

اس حلقے میں 106 پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دیے گئے ہیں۔

انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز اور 812 پولنگ بوتھس پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

نشست MQM کے رکن کے انتقال سے خالی ہوئی

حلقہ این اے 240 کی نشست ایم کیو ایم کے منتخب رکنِ قومی اسمبلی اقبال محمد علی کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

اس حلقے میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 25 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار محمد ابوبکر اپنی جماعت کی نشست دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں جبکہ مہاجر قومی موومنٹ کے رفیع الدین فیصل اور پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے شبیر قائم خانی ان کے مقابلے میں موجود ہیں۔

قومی اسمبلی کی یہ نشست جیتنے کے لیے پیپلز پارٹی کے ناصر لودھی اور تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے شہزادہ شہباز بھی ڈٹے ہوئے ہیں جبکہ تحریکِ انصاف اور جماعتِ اسلامی مقابلے میں شامل نہیں۔

کے الیکٹرک کو خصوصی ہدایت

الیکشن کمیشن کی جانب سے اس حلقے کے حوالے سے کے-الیکٹرک کو ہدایت کی گئی کہ 15 جون سے 17 جون تک یہاں بجلی بحال رکھی جائے۔

قومی خبریں سے مزید