• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ کے بچوں کیلئے فوری امداد، ریلیف اور مستقل جنگ بندی کی اپیل کرتی ہوں، ملالہ یوسفزئی

ملالہ یوسفزئی : فوٹو فائل
ملالہ یوسفزئی : فوٹو فائل

نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے غزہ کے بچوں کیلئے ایک مرتبہ پھر آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ غزہ کے بچوں کیلئے فوری امداد، ریلیف اور مستقل جنگ بندی کی اپیل کرتی ہوں۔

ملالہ یوسفزئی نے غزہ میں بچوں کی بھوک اور اموات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کی اسٹوری پر نیویارک ٹائمز کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے فلسطینی بچوں کی حالت کو "دل دہلا دینے والا" قرار دیا ہے۔

فوٹو انسٹاگرام ملالہ یوسفزئی
فوٹو انسٹاگرام ملالہ یوسفزئی

انہوں نے کہا کہ بچوں کی حالت کو دلخراش قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینی بچے بدترین بھوک اور موت کے حالات کا سامنا کر رہے ہیں، میں ان کی حفاظت اور مستقبل کے لیے دعاگو ہوں اور ان بچوں کیلئے فوری امداد، ریلیف، اور مستقل جنگ بندی کی اپیل کرتی ہوں۔

خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے محاصرے کے باعث خوراک، پانی اور طبی سہولیات کی شدید قلت ہے، جس پر اقوام متحدہ سمیت کئی انسانی حقوق کی تنظیمیں قحط کے خدشے کا اظہار کر چکی ہیں۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی محاصرے نے ہزاروں بچوں کو غذائی قلت کا شکار بنا دیا ہے، جبکہ طبی سہولیات کے فقدان کے باعث کئی مریض جان سے جا چکے ہیں۔

خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی افواج کے تازہ حملوں میں آج صبح سے اب تک کم از کم 51 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیل نے غزہ پر جنگ کو وسعت دینے اور امدادی سامان کی ترسیل کا کنٹرول سنبھالنے کی منظوری دے دی ہے، جس پر حماس نے شدید ردعمل دیتے ہوئے اسرائیلی کوششوں کو ناکام بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ امداد کو بطور "بلیک میلنگ ہتھیار" استعمال کرنا ناقابلِ قبول ہے۔

اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل کے اس منصوبے کو "خطرناک" قرار دیا ہے، جس کے تحت خوراک اور دیگر امداد کو فوجی علاقوں سے منسلک کیا جارہا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 9 ہفتوں سے خوراک کی مکمل بندش نے غزہ میں قحط کی صورتحال پیدا کر دی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 52,567 فلسطینی شہید اور 118,610 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ حکومت میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 61,700 سے تجاوز کر چکی ہے، کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے اور مردہ قرار دیے جارہے ہیں۔

دوسری جانب 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں میں 1,139 اسرائیلی شہری ہلاک اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔

قومی خبریں سے مزید