اسلام آباد (نمائندہ جنگ) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام کو تعلیم، روزگار اور علاج سے محروم کرنیوالا بھی دہشت گرد ہے،حکمران اگر کرپشن میں ملوث نہیں تو ان کی اولادیں اور رشتہ دار ہیں ،ہم پاکستان کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے جدوجہد کر یں گے، یہ سراج الحق کا نعرہ نہیں ہے یہ قومی تحریک ہے، یہ ہر پاکستانی کا نعرہ ہےکرپشن پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، یہ انڈیا کے ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہے۔ عدالتی احتساب نہ کیا گیا تو عوامی احتساب لازمی ہوگا، انہوں نے یہ بات جماعت اسلامی یوتھ کے زیراہتمام قومی یوتھ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس جرگہ میں کوئی کرپٹ نہیں ہے،کسی کا نام پانامہ لیکس یا کسی اسکینڈل میں نہیں ہے، یہ پاکباز نوجوان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غرناطہ اور اندلس بھی کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے مسلمانوں کے ہاتھ سے گیا۔ 1971میں بھی کرپٹ قیادت ہار گئی تھی۔ کرپشن کی وجہ سے لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ گیا ہے، معیشت برباد ہو گئی ہے۔ امریکہ کہتا ہے کہ 53 کروڑ ڈالر کے عوض ڈاکٹر آفریدی ہمارے حوالے کرو۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے اور ہسپتال غریبوں اور امیروں کیلئے الگ الگ ہیں۔ نیب کا ادارہ ناکام ہو چکا ہے۔حکومت جی ڈی پی کا دو فی صد بھی تعلیم پر خرچ نہیں کرتی ، پرویز مشرف، پیپلزپارٹی حکومت اور موجودہ حکومت میں کوئی فرق نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ٹی وی نے میرے ٹرین مارچ کا بائیکاٹ کیا اس لئے کہ میں نے کرپشن کے خلاف بات کرنے کا جرم کیا، میں اس جرم کا اعتراف کرتا ہوں اور یہ جرم کرتا رہوں گا۔ انشاء اللہ مزدور، کسان اور نوجوان گھر سے نکلے گا اور کرپشن کا نظام قائم نہیں کرے گا۔ فلاحی اسلامی ریاست کا قیام اور نوجوانوں کی کردار سازی ہمارے اہداف ہیں۔سینئر صحافی احمد قریشی نے کہا کہ نوجوان کرپشن کے خاتمے کیلئے کمربستہ ہو جائیںسینئر صحافی اور اینکر حامد میر نے کہا کہ دنیا کے انہی ممالک میں فلاح وبہبود کے کام ہوتے ہیں جہاں کرپشن کم ہے۔ جب تک طبقاتی نظام تعلیم ختم نہیں ہوگا ملک سے کرپشن ختم نہیں ہوگی۔ طلبہ یونین کو بحال کیا جائے، یہ جمہوریت کی نرسری ہے، نوجوانوں کو طلبہ یونین کے حق سے محروم رکھنا بھی کرپشن ہے۔ جرگہ سے سیف اللہ گوندل،مظہر علوی ،عبید الرحمن، ارسلان خان خاکوانی، وقاص ایڈووکیٹ ، صہیب الدین کا کا خیل اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔سراج الحق نے کہا کہ اگر حکمران خود کرپشن میں ملوث نہیں تو اُن کے رشتے دار، اولادیں اس میں ملوث ہیں۔ اس لیے ملک کو کرپشن کی دلدل میں دھکیلنے والوں کا بلاامتیاز احتساب ہونا چاہیے۔ اللہ نے ہمیں ایک آزاد ملک میں مسلمان کی حیثیت سے زندگی گزارنے کا موقع دیا، لیکن حکمرانوں اور کرپٹ اشرافیہ نے اسے دہشت گردی، کرپشن، جہالت، غربت، مہنگائی اور بدامنی کی دلدل میں دھکیل دیا جس طرح کسی کا ناحق خون کرنے والا دہشت گرد ہے، اسی طرح کروڑوں انسانوں کو تعلیم، روزگار اور علاج معالجے سے محروم کرنے والا بھی دہشت گرد ہے۔