• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر میں اس وقت جس کمی کا سامنا ہے ،بعض حلقے اسے دیوالیہ پن کی گھنٹی قرار دینے لگے ہیں ۔ اسٹیٹ بنک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 9۔8 ارب ڈالر کی سطح پر ہیں جبکہ صرف رواں ماہ میں 7۔4 ارب ڈالر درآمدات کی ادائیگیوں پر صرف ہوگئے۔ مالیاتی شعبے سے وابستہ ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف سے ایک ارب اور چین سے 3۔2 ارب ڈالر قرضہ حاصل کرنے کے باوجود زر مبادلہ کے ذخائر محفوظ بنانے کی خاطرملک کو مزید بارہ سے پندرہ ارب ڈالر کا سرمایہ درکار ہے۔ ان حالات میں یہ بات تازہ ہوا کے جھونکے سے کم نہیں کہ سمندر پار پاکستانیوں کی طرف سے منگل کے روز(ایک ہی دن میں ) پانچ کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر قومی خزانے میں آئیں جو 21 ماہ کے دوران اس مد میں موصول ہونےوالی سب سے بڑی رقم ہے۔ اس نمایاں اضافے کے بعد روشن پاکستان ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں جمع شدہ سرمایہ ساڑھے چار ارب ڈالر کی سطح پر آگیا ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملکی ترقی میں برآمدی شعبے سے زیادہ ملک کی خدمت کررہے ہیں اور بعض مواقع پر انھوں نے قومی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بھی بچایا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے سمندر پار پاکستانیوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے اسے مادر وطن پر اعتماد قرار دیاہے۔بنک دولت پاکستان نے ستمبر 2020 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ذریعے زرمبادلہ کے حصول کےلئے یہ پروگرام شروع کیا تھا جسمیں عالمی مارکیٹوں کے مقابلے میں زیادہ منافع کی ترغیب دی گئی۔ برآمدی شعبے کی کمزور کارکردگی اور درآمدی اخراجات میں ہوشربا اضافے کے تناظر میں یہ ایک بڑی کامیابی ہے جس کی مزید بہتر انداز میں آبیاری ہونی چاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین