امریکا اور ایران کے درمیان نیوکلیئر ڈیل کی بحالی سے متعلق مذاکرات کی میزبانی قطر کرے گا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے مذاکرات کے لیے قطر کا انتخاب اس لیے کیا ہے کیونکہ دوحہ اور تہران کے مابین دوستانہ تعلقات ہیں۔
رواں برس مارچ کے دوران یہ معاہدہ طے ہونے کے بالکل قریب تھا، جب یورپی یونین نے ویانا میں مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کو مدعو کیا تھا۔
لیکن تہران کا واشنگٹن سے اصرار تھا کہ پاسداران انقلاب کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست سے نکالا جائے، اس وجہ سے مارچ میں معاہدہ نہیں ہوسکا تھا۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی سربراہ جوزف بوریل نے پچھلے ہفتے ایران کا دورہ کیا، انہوں نے کہا تھا کہ نیوکلیئر ڈیل پر مذاکرات آئندہ دنوں ایک خلیجی ملک میں متوقع ہیں۔
امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے ایران رابرٹ مالے آج دوحہ پہنچ کر قطر کے وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے۔
جوہری مذاکرات کے لیے ایرانی نمائندہ علی باغیری کانی 28 اور 29 جون کو دوحہ میں ہونے والی بات چیت میں حصہ لیں گے۔
پچھلے ہفتے ایک ایرانی اور ایک یورپی عہدیدار نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ ایران نے پاسداران انقلاب کو دہشتگرد تنظیموں سے نکالنے کا مطالبہ ترک کردیا ہے لیکن دو مطالبات اب بھی برقرار ہیں جن میں سے ایک ایران پر پابندیوں سے متعلق ہے۔