وفاقی حکومت کی سولر انرجی ٹاسک فورس نے سولر انرجی کے کاروبار پر مراعات دینے کی سفارشات مرتب کرلیں۔
سابق وزیراعظم اور ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت سولر انرجی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب سمیت ٹاسک فورس کے دیگر ارکان شریک ہوئے۔
اس حوالے سے میڈیا بریفنگ میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں سولر انرجی کی پیداوار بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کی بچت اور گرین انرجی کو فروغ دینے کے لیے پالیسی کی تشکیل زیر غور ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کیا جائے گا، اس حوالے سے فزیبلٹی رپورٹ بنانے کی ہدایت کی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ بجلی پر سبسڈی والے علاقوں میں بھی سولر پلانٹس لگائے جائیں گے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سولر پینلز کے استعمال سے اضافی بجلی گرڈ اسٹیشنز کو فروخت بھی کی جاسکے گی، اجلاس میں چھوٹے صارفین کی سولر انرجی پر منتقلی کے لیے سبسڈی بھی زیر غور آئی۔
انہوں نے کہا کہ 4 سے 5 ہزار میگاواٹ کے منصوبوں پر کام جلد شروع ہوگا، سولر انرجی کے کاروبار پر مراعات دی جائیں گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹاسک فورس اپنی سفارشات بناکر وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کرے گی۔