چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کل تک اعتراض کرتے تھے آج خود ہی غیر ملکی سفیر سے ملاقات کی۔
دوران وزارت عظمیٰ عمران خان غیر ملکی سفیروں کی اپوزیشن قیادت سے ملاقات پر تنقید کرتے اور طنز کے تیر چلاتے تھے، انہوں نے آج خود ہی برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر سے ملاقات کی۔
عمران خان اُن ملاقاتوں میں سازشیں ہونے کا شبہ ظاہر کیا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ غیر ملکی سفیروں کا کیا کام کہ وہ پاکستان کے اپوزیشن سیاستدانوں سے ملیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر سیاستدانوں کا غیر ملکی سفیروں سے ملنا کل غلط تھا تو آج درست کیسے ہوگیا؟ جبکہ عمران خان تو قومی اسمبلی سے استعفیٰ بھی دے چکے ہیں؟