• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان بذریعہ ویڈیو لنک عدالت میں پیش

فائل فوٹو
فائل فوٹو

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لیگی رہنما خواجہ آصف کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوگئے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں خواجہ آصف کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت میں عمران خان ویڈیو  لنک کے ذریعے ایڈیشنل سیشن جج عدنان خان کی عدالت میں پیش ہوئے، خواجہ آصف کے وکلاء نے سماعت میں جزوی جرح مکمل کی۔

کیس کی آئندہ سماعت پر بھی خواجہ آصف کے وکیل عمران خان پر جرح جاری رکھیں گے۔

وکیل خواجہ آصف نے دورانِ سماعت کہا کہ اگلی سماعت میں عمران خان 2 ،3 گھنٹے نکال لیں تاکہ جرح مکمل ہوسکے۔

خواجہ آصف کے خلاف ہرجانے کے کیس میں آج کی سماعت کا احوال

وکیل خواجہ آصف نے سوال کیا کہ امتیاز حیدری کو شوکت خانم کے پیسے کی انویسٹمنٹ کی اجازت دی تھی؟

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جواب دیا کہ میں فنانس کا ماہر نہیں، شوکت خانم اسپتال کے بورڈ آف گورنرز انویسٹمنٹ کا فیصلہ کرتے ہیں۔

وکیل خواجہ آصف نے سوال کیا کہ شوکت خانم کے بورڈ آف گورنرز نے امتیاز حیدری سے انڈر ٹیکنگ لی تھی؟ عمران خان نے جواب دیا کہ امتیاز حیدری نے زبانی گارنٹی دی کہ نفع آپ کا اور نقصان میرا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ شوکت خانم کا بورڈ آف گورنرز بہترین ہے، اسپتال عالمی معیار کا ہے، وکیل خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں کوئی شک نہیں کہ شوکت خانم اسپتال معیاری سطح کا ہے۔

وکیل خواجہ آصف نے سوال کیا کہ امتیاز حیدری کو آپ کیسے جانتے ہیں؟ عمران خان نے جواب دیا کہ امتیاز حیدری سب سے بڑے شوکت خانم اسپتال کے لیے فنڈز دینے والے تھے، شوکت خانم کے لیے زیادہ پیسا سمندر پار سے آتا تھا۔

وکیل خواجہ آصف نے کہا کہ امتیاز حیدری کو انویسٹمنٹ کمیٹی کا ممبر بھی منتخب کیا گیا تھا؟ جواب میں عمران خان نے کہا کہ میں نے نہیں شوکت خانم اسپتال کے بورڈ آف گورنرز نے انہیں منتخب کیا تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم نہیں کہ امتیاز حیدری کیا کاروبار کرتے تھے، وکیل نے سوال کیا کہ شوکت خانم اسپتال نے 3 ملین ڈالر انویسٹمنٹ کے لیے دئیے تھے؟ عمران خان نے کہا کہ جی مجھے معلوم ہے انویسٹمنٹ کے لیے دیے گئے تھے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پیسے انویسٹمنٹ کے لیے دیے گئے جس کا مالی فائدہ شوکت خانم کو ہوا، شوکت خانم کے بورڈ آف گورنرز نے اجازت دی تھی کہ امتیاز حیدری انویسٹمنٹ کرے۔

وکیل خواجہ آصف نے سوال کیا کہ امتیاز حیدری نے کب نفع نقصان کی یقین دہانی کرائی تھی؟ شوکت خانم کی سالانہ رپورٹ میں امتیاز حیدری کے فائدے کا کوئی ذکر نہیں۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 ستمبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید