سندھ حکومت نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی پر تعصب کی سیاست زیب نہیں دیتی، کراچی کی تباہی کے ذمے دار مصطفیٰ کمال ہیں۔
کراچی میں صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن اور ناصر حسین شاہ نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ 2 دن میں کراچی میں 400 ملی میٹر بارش ہوئی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ کلاوڈ برسٹ ہوئے، بارش سے سڑکوں پر پانی تھا، کے پی ٹی انڈر پاس صبح 6 بجے تک وزراء نے کھڑے ہو کر کلیئر کرایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی 95 فیصد سڑکیں کھلی ہوئی ہیں، اولڈ سٹی ایریا میں مسئلہ ہے جبکہ کسٹم ہاؤس پر پمپنگ کا عمل جاری ہے۔
صوبائی وزیر نے یہ بھی کہا کہ چیف سیکریٹری، کمشنر، ڈی ایم سیز اور تمام اداروں نے نکاسی آب کو یقینی بنایا، وزیر اعلیٰ سندھ خود نگرانی کر رہے تھے۔
شرجیل میمن نے دعویٰ سے کہا کہ سوشل میڈیا پر دوسرے صوبوں کی ویڈیوز سندھ کا کہہ کر چلائی گئیں، جماعت اسلامی پر تعصب کی سیاست زیب نہیں دیتی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے نالوں پر قبضوں میں مصطفیٰ کمال شامل رہا، کراچی کی تباہی کی ذمہ داری مصطفی کمال پر عائد ہوتی ہے، جھوٹے اور منفی پروپیگنڈے سے سندھ حکومت کو فرق نہیں پڑتا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کے دور میں شدید بارشیں ہوئیں، جن میں 200 افراد جاں بحق ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر سے 80سے90 فیصد پانی کی نکاسی ہوچکی ہے، اس وقت شہر میں 10 فیصد پانی موجود ہے، نکاسی کے لیے کام کر رہے ہیں۔