وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے عمران خان کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد میڈیا کی بات کرنے والے عمران خان کا دور میڈیا کے لیے سیاہ ترین دور رہا، رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کی رپورٹ میں عمران خان کو پری ڈیٹر قرار دیا گیا ، ایک چھوٹا شخص میڈیا کی آزادی پر پابندی لگاتا رہا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کے ٹرولز نے سوشل میڈیا پر غریدہ فاروقی کے خلاف غلیظ مہم چلائی، عنبر رحیم شمسی اور عاصمہ شیرازی سمیت کئی خواتین صحافیوں کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ عمران خان کے دور میں صحافیوں کو دھمکیاں دی گئیں، اسد طور اور محسن بیگ پر تشدد کیا گیا، ابصار عالم کو گولیاں ماری گئیں، مطیع اللّٰہ جان کو اغوا کیا گیا، مرتضیٰ سولنگی کا پروگرام بند کیا گیا، جیو پر دباؤ ڈال کر طلعت حسین کو نکلوایا گیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ میر شکیل الرحمان پر سیاسی مقدمہ بنا کر گرفتار کیا گیا، نیب کی حراست میں رکھا، عدالت نے ضمانت دی اور کوئی کرپشن ثابت نہ ہونے پر رہا کیا گیا، عمران خان اتنے ڈرپوک ہیں کہ ٹی وی پر نواز شریف اور مریم نواز کی آواز بند کرادی۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے ہمیشہ ملک کو مسائل سے نکالا، امن بحال کیا، ن لیگ وہ جماعت ہے جو ملک کی ترقی کو 6 فیصد پر لے کر گئی، سی پیک دیا، عمران خان کی تقاریر سے ثابت ہورہا ہے کہ وہ ہار تسلیم کرچکے، عمران خان نے چار سال ملک میں ہر طرح کی تباہی پھیلائی، کل ملکی معیشت کو مستحکم کرنے والی جماعت کی فتح ہوگی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج ایک فراڈیہ، جھوٹا اور ناکام شخص جب تقریر کر رہا تھا، جھوٹ پر جھوٹ بول رہا تھا، عمران خان کہتے ہیں کہ ان کو آزاد میڈیا سے ڈر نہیں لگتا، وہ کہتے ہیں کہ ان کے دور میں میڈیا پر کوئی پابندی نہیں تھی، عمران خان کے دور حکومت سے متعلق میڈیا کی عالمی تنظیموں کی رپورٹس موجود ہیں، رپورٹر ودآؤٹ بارڈر کی رپورٹ میں عمران خان کو پری ڈیٹر قرار دیا گیا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو سری لنکا بنانے کی پوری کوشش کی، عمران خان ایک جھوٹا شخص، میڈیا کی آزادی پر پابندی لگاتا رہا، عمران خان کی میڈیا پر پابندیوں کو عالمی اداروں نے تسلیم کیا، عمران خان کا یہ اعمال نامہ ہے۔