مسلم لیگ (ن) نے پنجاب کے ضمنی الیکشن میں اپنی شکست تسلیم کرلی اور حریف جماعت پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی فتح کو تاریخی قرار دیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے سینئر رہنما ملک احمد خان نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ دل سے تسلیم کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی کو تاریخی فتح ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کا ووٹ ہمارے خلاف آیا ہے، الیکشن کے نتائج بتارہے ہیں کہ ہمارے پاس عددی اکثریت نہیں رہے گی۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت ہمارے ہاتھ سے جارہی ہے، وفاق میں اتحادی حکومت ہے فیصلہ قیادت نے کرنا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عوام نے ووٹ سے اپنی رائے دی، اس کے بعد حکومت کا رہنا نہ رہنا سیکنڈری ہوجاتا ہے، پنجاب میں حکومت اب لامحالہ تحریک انصاف ہی بنائے گی۔
ملک احمد خان نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے اس حوالے سے بات ہوئی ہے، انہوں نے بھی عوام کی رائے کا احترام کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کی بطور پارٹی کارکن قربانیاں ہیں، پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے حمزہ کو ہم مناسب سمجھتے تھے، اس لیے بنایا۔
ن لیگ پنجاب کے رہنما نے کہا کہ اگر ڈیڑھ سال کے بعد الیکشن ہوتے تو آج ہم یہ بحث نہ کر رہے ہوتے، منحرف ارکان کو جماعت میں لینا شکست کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ان نتائج کے بعد اب تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی سیاسی پوزیشنز کو مضبوط کرنا ہوگا، آئندہ ہم ایک مربوط حکمت عملی کے تحت انتخابی میدان میں جائیں گے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ عدم اعتماد سے حکومتیں تو گرجاتی ہیں لیکن اس کے بعد آنے والی حکومت کو چلانا مشکل ہوتا ہے، اگر اس وقت ہم انتخابات میں جاتے تو آج کسے کے کیے کا بوجھ ہم پر نہ ہوتا۔