مشہور امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے ٹوئٹر کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کی عدالتی کارروائی تیز کرنے کی درخواست پر عدالت میں جواب جمع کرا دیا۔
بین الا قوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے 44 بلین ڈالر کی ٹوئٹر ڈیل سے دستبردار ہونے پر اپنے خلاف ٹوئٹر کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے پر عدالتی کارروائی تیز کرنے کے خلاف عدالت میں تحریر جواب جمع کروا دیا۔
ایلون مسک کے وکلاء کی جانب سے ڈیلاویئر چانسری کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں استدعا کی گئی ہے کہ انضمام کے مقدمے پر 2 ماہ میں عدالتی کارروائی کرنے کے لیے دائر کی گئی ٹوئٹر کی ’غیر منصفانہ درخواست‘ کو مسترد کیا جائے۔
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ 2 ماہ تک ٹوئٹر کا ڈیل کے معاملے کو لٹکانے کے بعد اچانک عدالت میں مقدمہ کرنا اور پھر اس پر عدالتی کارروائی کو تیز کرنے کی درخواست کرنا ٹوئٹر کی جانب سے اسپام اکاؤنٹس کے بارے میں حقیقت کو چھپانے کے لیے اپنایا گیا نیا حربہ ہے۔
مسک کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تنازع جو جعلی اور بوٹ اکاؤنٹس کے بارے میں ہے، ٹوئٹر کی قدر کے لیے بنیادی اور اہم ہے۔
وکلاء نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس معاملے کا حل تلاش کرنے کے لیے کافی وقت درکار ہوگا لہٰذا اس کیس کی سماعت اگلے سال فروری میں مقرر کی جائے۔
خیال ہے کہ ایلون مسک کے بینکوں سے لیے گئے قرض کی مالی اعانت کے حصول کا پیکیج اپریل 2023ء میں ختم ہو رہا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر اس کیس پر ٹرائل فروری میں شروع ہوا اور اپریل تک ختم نہ ہوا تو یہ معاہدہ ختم ہو سکتا ہے۔