کراچی (عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان اور بھارت کے درمیان2007کے بعد سے دوطرفہ کرکٹ سیریز نہیں ہوسکی ہے۔ اسے منصوبوں سے باہر کرتے ہوئے پہلی بار پاکستان نے اگلے فیوچر ٹور پروگرام میں بھارت سے سیریز کی ونڈو خالی نہیں چھوڑی، اس طرح روایتی حریفوں میں فوری طور پر کرکٹ روابط بحال ہونے کے امکانات نہیں ہیں۔ پاکستان نے بھارت کی ونڈو میں پی ایس ایل اور دیگر ایونٹ کرانے کی کوشش کی ہے۔ اس سال پی ایس ایل 15فروری سے ہوگی ۔ ممکنہ طور پر دونوں ٹیموں کے درمیان بارہ ٹیسٹ ہونا تھے لیکن دو طرفہ روابط منقطع ہونے کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے2024سے2027کے سائیکل میں بھارت کی ونڈو کو خالی نہیں چھوڑا ہے۔ بھارت کے علاوہ پاکستان ٹیسٹ کھیلنے والے ہر ملک کے خلاف سیریز کھیلے گا۔ مجموعی طور پرپاکستان نے29ٹیسٹ کھیلنا ہیں جبکہ دو ون ڈے ٹورنامنٹس کی بھی میزبانی کرنا ہے۔ پاکستان2025 میں آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان چیمپئنز ٹرافی سے قبل ون ڈے ٹورنامنٹ کھیلے گا۔ جبکہ2027میں ون ڈے ٹورنامنٹ میں پاکستان، انگلینڈ اور جنوبی افریقا حصہ لیں گے۔ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کی بھی پلاننگ ہورہی ہے ۔ کسی بھی ٹیم کی دستیابی کو دیکھتے ہوئے پاکستان ٹیسٹ سیریز بھی پلان کرسکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کا تمام ملکوں کے ساتھ معاہدہ ہوگیا ہے۔ پی سی بی نے اس تاثر کو مسترد کردیا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے ساتھ دیگر لیگز کا تصادم ہورہا ہے۔ پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہر سال رمضان کی وجہ سے پی ایس ایل دس دن آگے جائے گی۔ آئندہ سال کا ٹورنامنٹ 15فروری سے31مارچ تک ہوگا اور اس دوران دنیا کی کوئی اور لیگ نہیں ہوگی۔ اگلے سال ستمبر میں پاکستان پچاس اوورز کے ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا جبکہ چیمپئنز ٹرافی2025میں فروری اور مارچ میں ہوگی۔