سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی کال پر کارکنان مختلف شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے۔
اسلام آباد کے ڈی چوک، ایف 9 پارک اور لاہور کے لبرٹی چوک پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا جبکہ کراچی میں تین تلوار اور نرسری پر احتجاج کے باعث سڑک بند ہونے سے نرسری سے بلوچ کالونی پُل تک ٹریفک جام ہوگیا۔
ادھر پشاور کی ہشت نگری میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور ٹائر جلا کر سڑک ٹریفک کے لئے بند کردی۔
پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔
راولپنڈی میں چاندنی چوک، کوئٹہ میں منان چوک، فیصل آباد میں چوک گھنٹہ گھر اور سیالکوٹ میں بھی مظاہرے کئے گئے۔
حیدر آباد میں حیدر چوک پر پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنان آمنے سامنے آ گئے اور نعرے بازی کی۔ اس دوران تصادم کے باعث پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا نتیجہ آنے کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا تھا کہ آرٹیکل 63 اے میں لکھا ہے پارلیمانی پارٹی کا سربراہ جو فیصلہ کرتا ہے ارکان اس پر ووٹ دیتے ہیں۔
عمران خان نے کہا تھا کہ وزارتِ اعلیٰ کے الیکشن سے پہلے ضمیروں کا سوداگر پہنچ گیا۔ چوری کے پیسے سے اپنا مینڈیٹ چرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔