پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلی مرتبہ سنا ہے کہ سپریم کورٹ کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔
فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ کئی گھنٹے کل بھی کیس کی سماعت ہوئی، حکومت کے پاس کوئی دلیل نہیں تھی اُنہوں نے بہتر یہ سمجھا کہ فرار ہو جائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں ایسے کیسز سینئر ججز ہی سنتے ہیں، پاکستان کی حکومت پاکستان کی سپریم کورٹ کو تسلیم نہیں کرتی، عوام کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے تو بحران آتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جمہوریت تب چلتی ہے جب ہارنے والا ہار کو تسلیم کرے، سپریم کورٹ کے ساتھ پی ڈی ایم کا سلوک ناقابلِ قبول ہے، درجنوں بار ایسوسی ایشنز نے اس رویے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے فیصلے کے سامنے سرِ تسلیم خم کریں، یہ کیس یہاں آنے کا نہیں بنتا تھا، سپریم کورٹ پر سیاسی بوجھ نہ ڈالیں۔
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آپ چیف جسٹس کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتے، عدلیہ کو آزادی سے کام کرنے دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پنجاب کے عوام نے جب ان کے خلاف فیصلہ دیا تھا توحمزہ شہباز کواستعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ انہیں اپنی غلطیاں اور پنجاب میں سیاسی قیادت درست کرنی چاہیے تھیں۔