چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ سینیٹر میاں رضا ربانی نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو خط لکھ دیا۔
رضا ربانی نے خط میں لکھا ہے کہ اشرافیہ وفاق اور پارلیمانی نظام کی سیاسی، معاشی، ثقافتی تنوع کی تعریف نہیں کر سکی، ملک میں بھی اشرافیہ کا ایک حصہ ایوبین ہے جو 1962ء کا آئین بحال کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے خط میں کہا ہے کہ بدنیتی کے ساتھ پارلیمنٹ کی شمولیت کو ختم کر کے صوبوں کو محروم کیا جا رہا ہے۔
رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو منظم انداز سے تباہ کیا جا رہا ہے، اب پارلیمنٹ کا شیرازہ بکھرنا شروع ہو گیا ہے، اختیارات کا مثلث پامال ہونا شروع ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ قانون سازی کے پارلیمنٹ کے اختیارات پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، اب نرم مداخلت کی باتیں ہو رہی ہیں جو براہِ راست پارلیمنٹ کو متاثر کریں گی۔
سینیٹر میاں رضا ربانی نے اپیل کی ہے کہ آپ مل کر آئین کے مطابق پارلیمنٹ کے تحفظ کے اقدامات شروع کریں، پارلیمنٹ کے موجودہ پریزائیڈنگ افسران کا اجلاس طلب کر کے اسے بچانے کے لیے سفارشات مرتب کی جائیں۔